اسلام آباد (ویب ڈیسک) تجزیہ کار رﺅف کلاسرا نے کہاہے کہ فیصل واوڈا کے ٹاک شومیں بوٹ لے جانے کے معاملے پر فوج کی طرف سے ردعمل آنا چاہئے تھا ، ایک وزیر کی اس حرکت کا مطلب یہ ہے آرمی چیف کی توسیع شائد خوف اوردباﺅ کی وجہ سے ہوئی ،، وفاقی وزیر نے فوج
کو متنازعہ کردیا ہے۔دنیا نیوز کے پروگرام ”آن دا فرنٹ“میں گفتگو کرتے ہوئے رﺅف کلاسرا نے کہا کہ فیصل واوڈا کے ٹاک شو میں بوٹ لے جانے پر فوج کی طرف سے ردعمل آنا چاہئے تھا ، اب جب ایک وزیر بیٹھ کر اس طرح کی حرکت کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آرمی چیف کی توسیع شائد خوف یا دباﺅ کی وجہ سے ہوئی ہے ۔رﺅف کلاسراءکا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا نے جوتا پوری قوم کے منہ پر رکھ دیاہے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ فوجی جو کرتے ہیں اپنی مرضی سے کرواتے ہیں، وفاقی وزیر نے فوج کو متنازعہ کردیا ہے ،
ان کی بات کا مطلب یہ ہے کہ فوج ہی ڈیل کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا کودوہفتے کی کوئی سزا نہیں ہے ، ان کوڈسمس ہوناچاہئے تھا اور وزارت سے ان کی چھٹی کروانی چاہئے تھی ۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بوٹ لے جانے پر وزیراعظم نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا پر پابندی عائد کردی۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئیٹر پر مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا سے نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں ان کے رویے پر وضاحت طلب کر لی۔وزیراعظم نے فیصل واڈا کی کسی بھی ٹاک شو پر آئندہ دو ہفتوں کیلئے شرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔اس پر رد عمل دیتے ہوئے اینکر پرسن روف کلاسرا نے کہا کہ جس وزیر کو برطرف ہونا چائیے تھا کہ پوری قوم کے سامنے لائیو بوٹ رکھ دیا اور ادارے کی ساکھ پر سوالات اٹھوا دیے اسے دو ہفتے کے لیے بین کرنا مذاق اور اسے بچانے کی کوشش ہے۔ویسے اس میڈیا پر بھی تین حرف بھیج دیں جو ایسے وزیر کو دو ہفتے بعد بلا کر ملک اور قوم کے لیے مشورے مانگے گا۔واضح رہے کہ اینکر پرسن کاشف عباسی کے پروگرام پر 60روز کی پابندی لگائی گئی ہے ۔