قاہرہ (نیٹ نیوز ) جمعرات کے روز قاہرہ میں مصر اور اردن کے وزراء خارجہ اور تنظیم آزدی فلسطین کی مجلس عاملہ کے سکریٹری کے درمیان مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تینوں ممالک کے انٹیلی جنس سربراہان نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں عرب دنیا کے اس موقف کو بھی باور کرایا گیا کہ بیت المقدس شہر کی تاریخی اور قانونی حیثیت تبدیل کرنے کے مقصد سے کسی بھی جانب دارانہ کارروائی کو یکسر مسترد کیا جاتا ہے۔
اجلاس میں امن عمل کے دوبارہ آغاز کے واسطے تمام بین الاقوامی اور علاقائی مواقف کو بھرپور بنانے اور باہمی رابطہ کاری کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ علاوہ ازیں فلسطینی عوام کو بین الاقوامی سطح پر تحفظ کی فراہمی کے لیے سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی کوششوں اور اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی مکمل رکنیت کی سپورٹ کے مختلف راستوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
اجلاس میں مصری جانب سے فلسطینی مصالحت کے عمل کو فعّال بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ پیش کیا۔ اس موقع پر باور کرایا گیا کہ فلسطینی صفوں کی یک جہتی کو یقینی بنانے کے لیے مصالحت مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ اکتوبر میں قاہرہ میں دستخط کیے جانے والے اُس معاہدے پر عمل درامد کی اہمیت کو بھی باور کرایا گیا جس کا مقصد باہمی اختلافات کا خاتمہ اور قومی وفاق کی فلسطینی حکومت قائم کرنے کی راہیں آسان بنانا ہے۔
اجلاس میں مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں اقتصادی صورت حال اور فلسطینی شہریوں کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ ساتھ ہی آئندہ عرصے کے دوران تینوں ممالک کے درمیان مشاورت اور رابطہ کاری کو بڑھانے پر بھی اتفاق رائے ہوا تا کہ فلسطینی اراضی کی تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔۔








