لاہور (ویب ڈیسک) سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی بیٹی نے کشمیریوں کو پاکستان سے الگ قرار دے دیا ہے۔ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی صاحبزادی سارہ تاثیر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’’عمران خان کی پہلی ذمہ داری 22کروڑ پاکستانی ہیں کشمیری نہیں‘‘۔ خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے 1947سے قبضہ کر رکھا ہے اور اب 5اگست کو بھارت نے وادی کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کے بعد سے پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہیں۔اب بھی ہ بھارت کیلئے فضائی حدود پر پابندی پر غور کیا جا رہا ہے، زمینی اور فضائی راستوں کی بندش کے لیے عالمی قانونی رکاوٹوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔بھارت کی افغانستان کیلئے تجارت کیلئے پاکستانی زمینی راستے کو بند کرنے کی تجویزہے۔بھارت کی افغانستان کیلئے تجارت کیلئے پاکستانی زمینی راستے کوبند کرنے کی تجویزہے۔ دوسری جانب پاک بھارت جنگ کے خدشے کے پیش نظر سرحدی علاقوں میں مقیم لوگوں کیلئے خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔یہ تجاویزکابینہ کے اجلاس میں بھی پیش کی گئیں۔ اب سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی بیٹی سارہ تاثیر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ عمران خان کی پہلی ذمہ داری 22کروڑ پاکستانی ہیں کشمیری نہیں۔ خیال رہے کہ سارہ تاثیر اس سے پہلے بھی وزیراعظم عمران خان پر تنقید کر چکی ہیں، ارہ تاثیر نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں عبایا زیب تن کرنے کی وجہ سے بشریٰ بی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ میری 9 سالہ بیٹی سونی کے اسکول میں اگر کوئی خاتون اس طرح کا عبایا پہن کر اور اپنا چہرہ ڈھک کر آجائے تو وہ ڈر کے مارے چیخ اُٹھے گی۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی عزتیں لوٹی جائیںاورظلم کیاجائے تو پھر جہادفرض ہوجاتاہے، کشمیریوں کی مدد کرنی چاہئے ، ان کو ہتھیارفراہم کرنے چاہئے ورنہ ان کوماردیاجائے گا ۔