نوازشریف نے کہا ہے کہ مجھےپیپلزپارٹی کی حکومت اورحسین حقانی کے خلاف میموگیٹ کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا،میرےخلاف یلغارکی وجہ میرا آئین اور قانون کی بالادستی کے لئےکھڑاہونا ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نگراں وزیراعظم سے متعلق ایک دوبار بات ہوئی ہے۔ موجودہ اسمبلی کی مدت میں 2ماہ رہ گئے ہیں ،ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں لوگوں کے انگوٹھوں سے ملیں گے،جمہوریت کےلیے قیمت اداکی اور ادا کربھی رہاہوں۔انتخابات میں ایک دن اور ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں چاہتے۔سب جانتے ہیں میں سگنل لینے والا بندہ نہیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ چیف جسٹس کےانٹرویواور ڈاکٹرائن سےمتعلق تبصرے دیکھ رہاہوں، آج فیصلے میرے ہاتھ میں نہیں “ان”کے ہاتھ میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام لوگوں کو چیلنج کرتاہوں کہ میرے خلاف کرپشن کا کوئی کیس ثابت کریں،ہمارے اثاثوں کے کیس میں یہ ثابت نہیں کرسکے کہ ایک پیسابھی کرپشن کاتھا،یہاں کیس بنانے اور بننے میں وقت ہی کتنا لگتاہے؟ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارےخلاف آج تک کسی نے کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگایا،ان سےپوچھیں ہم نے کرپشن نہیں کی تو کیس کس چیز کا بنایا؟میرےوالد بیماری کے باوجود بلاتعطل عدالت میں حاضر ہورہے ہیں۔








