کراچی: سابق وزیراعظم نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری صورتحال کو بری طرح متاثرکیا جس سے حصص کی قیمتیں منہ کے بل آگریں۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ سیاسی انتشار نے کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی سرمایہ کاروں کو شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے، یہی وجہ ہے کہ کیپٹل مارکیٹ کا کوئی شعبہ بھی مندی سے محفوظ نہیں رہا، بینکنگ آئل اینڈ گیس سیمنٹ اور فرٹیلائزر سمیت بیشتراہم شعبوں کے حصص کی قیمتیں سنبھل نہ سکیں اور کئی شیئرزلوئرسرکٹ بریکربھی لگے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ کاروبار کے آخری لمحات میں مزاحمت کے باوجود حصص کی فروخت کے رحجان میں نمایاں تبدیلی نہیں آئی اور کاروباری سرگرمیاں مستقل دبائو کی زد میں رہیں،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 1095.93 پوائنٹس کی کمی سے 42498.86 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس581.26 پوائنٹس گھٹ کر 20797.36، کے ایم آئی 30 انڈیکس2278.07 پوائنٹس کمی سے 72390.15 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس521.73 پوائنٹس گھٹ کر21369.72 ہو گیا۔
کاروباری حجم 7 فیصد زائد رہا اور 17 کروڑ 61 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار 350 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں34 کے بھائو میں اضافہ، 305 کے دام کم اور11 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔








