لاہور (ویب ڈیسک) نواز شریف کے بیرون ملک قیام میں توسیع کے معاملے پر سب سے بڑا اعتراض اُٹھ گیا۔ نوازشریف کے بیرون ملک قیام میں توسیع پر صوبائی وزرا کو اعتراضات اٹھا دیئے۔ سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کے لیے بورڈ تشکیل دے دیا گیا۔ پرنسپل سمز پروفیسر محمود ایاز میڈیکل بورڈ
کے سربراہ مقرر کر دیئے گئے۔مسلم لیگ ن کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی سزا معطلی اور بیرون ملک قیام میں توسیع کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب کو درخواست بھجوائی گئی تھی، جس پر محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے دو راستے اختیار کیے گئے ہیں، ایک میں مسلم لیگ ن کو جواب دیا گیا ہے اور دوسری جانب محکمہ داخلہ پنجاب نے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کے ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھ ہے کہ وہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کا معائنہ کریں، کیوں کہ صوبائی وزراء کی جانب سے یہ اعتراضات سامنے آئے تھے کہ نواز شریف کی رپورٹ درست نہیں ہے۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ کی تجاویز محکمہ داخلہ کو ارسال کریں گے۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سزا معطلی اور بیرون ملک قیام کی مدت میں اضافے کے معاملے پر میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لینے کے لئے بورڈ کے ممبران میں 5 سینئر پروفیسرز شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ کی سربراہی پروفیسر محمود ایاز کریں گے۔ محکمہ صحت پنجاب کے مطابق میڈیکل بورڈ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لے کر 3 روز میں رپورٹ پیش کرے گا۔ رپورٹ آنے کے بعد میڈیکل بورڈ کی تجاویز کو کابینہ اجلاس میں رکھا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزرا کی جانب سے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے جس پر جائزہ لینے کے لئے بورڈ بنایا گیا ہے۔