امریکی صدر کی دھمکیوں کے بعد کی صورتحال پر غور کےلیے پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی کااہم اجلاس شروع ہوگیا۔ اجلاس میں ٹرمپ کے حالیہ بیان اور پاکستان کےجوابی بیانیے پرتفصیلی غور کیاجائےگا۔

وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کے پاس امریکا کی لائن آف کمیونی کمیشن اور انٹیلی جینس شیئرنگ بند کر نے کے ساتھ ساتھ دیگر آپشنز موجود ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی امریکا کو آڑے ہاتھو ں لیا اور کہاکہ دنیا اورامریکا طعنہ دینے سے پہلے یہ ضرور سوچے کہ پاکستان اسی کے بکھیرے ہوئے کانٹوں کی قیمت چکا رہا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق امریکا نے 28 ارب روپےکی امداد روکی ۔ اس سے زیادہ رقم تو پاکستانی حکومت کا صرف ایک دن کا خرچہ ہے، امریکا پچیس ،تیس ارب روپے نہیں دیتا تو نہ دے ، پاکستانی معیشت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔








