لاہور: عام انتخابات 2018 کیلئے چودھری نثار کو ٹکٹ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ آج ہو جائے گا۔ چوہدری نثار کو آج ماڈل ٹاون پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔ چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کا حتمی فیصلہ نواز شریف ماڈل ٹاون میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر چودھری نثار کو مسلم لیگ ن کا ٹکٹ نہیں ملا تو مسلم لیگ ن جو بھی اُمیدوار کھڑا کرے گی، میرا ووٹ اُسی کا ہو گا۔ واضح رہے کہ عام انتخابات کا وقت قریب آتے ہی پی ٹی آئی کی سیاسی فتوحات میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور دوسری جانب پی ٹی آئی کی سیاسی حریف اپنے انتخابی اُمیدواروں نے ہاتھ دھوتے جا رہے ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان مسلم لیگ ن کی قیادت اور ان کے نئے بیانیے سے غیر متفق نظر آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سیاسی حلقوں میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر چودھری نثار علی خان پارٹی چھوڑ کر کسی اور جماعت میں شامل ہو جائیں گے، چودھری نثار علی خان کی جانب سے پارٹی قیادت اور نواز شریف پر تنقید ایک طرف لیکن انہوں نے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی بارہا تردید کی ۔اپنے ایک بیان میں وہ صاف کہہ چکے ہیں کہ میں پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست بھی نہیں کروں گا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق چودھری نثار علی خان آئندہ الیکشن میں آزادانہ حیثیت میں ہی الیکشن لڑتے نظر آ رہے ہیں ۔ لیکن آج ہی مسلم لیگ ن نے چودھری نثار علی خان کو قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق مسلم لیگ ن چودھری نثار جیسے اُمیدوار کو کھونا نہیں چاہتی ، یہی وجہ ہے کہ چودھری نثار علی خان کو ٹکٹ کے لیے درخواست نہ دینے کے باوجود دو نشستوں پر ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔








