counter easy hit

ہاں ہم سے یہ غلطی ہوئی ہے ۔۔۔ صدر مملکت عارف علوی نے تبدیلی والوں کی بڑی خامی کی نشاندہی کر ڈالی

Yes we have made this mistake ... President Arif Alawi identified the major flaw of the change

اسلام آباد (ویب ڈیسک) صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سب سے بڑی غلطی یہ کی کہ پہلے دن عوام کوڈالر کے بارے میں بتا دینا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو سب سے بڑا شاک یہ لگا کہ جب آئی ایم ایف سے معاملہ ہورہا تھا۔ صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ ایک اچھی حکومت کو ریاست مدینہ کا طعنہ نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ ریاستِ مدینہ بنی نہیں؟ ریاست کی کوشش ہے کہ ریاست مدینہ بن جائے ، ابھی ریاست مدینہ بنی نہیں ہے لیکن ایک اچھی حکومت کو ریاست مدینہ کا طعنہ نہ دیا جائے۔ صدر مملکت نے نجی ٹی وی چینل کے شو میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید بتایا کہ ایم کیوایم میں ان کے بہت سے رشتے دار تھے اوراب وہ چھوڑ بھی گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خود انکی بہن نے بھی ایم کیو ایم جائن کی تھی لیکن اب ایم کیو ایم ویسی نہیں رہی ہے۔ صدر عارف علوی ے کہا کہ پاکستا ن نے ملک میں رواداری کیلئے اقدامات کئے جبکہ بھارت عدم رواداری اور عدم برداشت میں گھس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا چیئر مین سینیٹ کیخلاف کوئی اعتراضات تھے؟ سینیٹ میں سیاست کھیلی گئی اگر کوئی چارج شیٹ ہوتی تو لیکر آتے، اخلاقیات تو یہ تھی کہ جب کوئی چارج شیٹ نہیں تھی تو پوری قوم کو اس طرف لیکر ہی نہیں جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سینیٹ الیکشن پر کوئی رائے نہیں دینا چاہتے کیونکہ وہ مملکت کے سربراہ ہیں اور خود ان کا ووٹ بھی سیکرٹ بیلٹ پر ہوا تھا۔ عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے ان پر ہتھیار سپلائی کا الزام لگا کر مقدمہ بنایا تھا جبکہ انہوں نے صدر بننے کے باوجود استثنیٰ نہیں لیا اور صدر بننے سے قبل ضمانت قبل از گرفتاری لی، شاہد خاقان عباسی کو بھی ضمانت قبل از گرفتاری لینی چاہئے تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں اگر احتساب کا ادارہ نہیں چل سکا تو وفاق میں تونیب کام کررہا ہے،عمران خان کا راستہ تو بدل سکتاہے لیکن نظریہ نہیں بدلے گا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اقوامِ متحدہ کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے بتایا ہے کہ سلامتی کونسل میں قرارداد پر کیسے عمل کیا جاتا ہے؟ انہوں نے بتایا ہے کہ سلامتی کونسل میں کسی بھی قرارداد پر درجہ بہ درجہ عمل کیا جاتاہے ، پہلے سلامتی کونسل کے ارکان آپس میں اجلاس کرتے ہیں اوراگر کچھ کہنا ہوتو کہہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد دیکھتے ہیں کہ سکیورٹی کونسل کے ممبر ز اتفاق کرتے ہیں کہ اس پر کیسے آگے بڑھا جائے؟ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ممبران پہلی ملاقات آپس میں کرتے ہیں اور ان کو مسئلہ پر بریفنگ دی جاتی جس پر سوچ بچار کی جاتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی کبھی کبھار اس اجلاس میں آجاتے ہیں۔ منیر اکرم نے کہا کہ جب ایک قرارد اد اپنا لی جاتی ہے تو دونوں پارٹیاں اس قرار داد کو مان جاتی ہیں توپھر وہ اس قرارداد کی پابندی ہوجاتی ہیں۔ واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیر کے معاملے پر اجلاس طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر خود پہنچا دیا ہے، 50سالوں میں پہلی بار مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ میں بات ہو گی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website