counter easy hit

جہانگیر ترین نے کونسے اہم وزراء سے ملاقاتیں کرنا شروع کر دی؟ تصاویر سوشل میڈیا پر جاری

With which important ministers did Jahangir Taren start meeting? Photos released on social media

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں ہونے والی اہم تبدیلیوں کے درمیان پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے صوبائی وزراء سے ملاقاتیں کی ہیں۔ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ جہانگیر ترین سے وزیرِاعلیٰ پنجاب کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ اور سید رفاقت علی گیلانی نے ملاقات کی ہے۔اس کے

علاوہ جہانگیر ترین نے صوبائی وزیر برائے کوآپریٹوز مہر مُحمد اسلم بھروانہ اور صوبائی وزیر برائے انسانی وسائل اور مزدور طبقہ انصر مجید نیازی سے بھی ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں پنجاب حکومت کی سالانہ کارکردگی اور انتظامی امور زیر بحث آئے۔ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے استعفیٰ دیدیا.پنجاب کابینہ میں ردو بدل اور موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس سے قبل خبر آئی تھی کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان احمد خان بزدار نے سیاسی ہلچل کے بعد انتظامی عہدوں پر بھی بڑی تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی بیوروکریسی میں بھی بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی منظوری عثمان بزدار نے دے دی ہے۔وزیراعلی پنجاب نے عمرے پر روانگی سے قبل سمریوں پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے تحت پنجاب کے متعدد اضلاع کے ڈی سی اوز تبدیل کر دئیے جائیں گے۔پنجاب کے متعدد اضلاع کے ڈی پی اوز کو بھی منتقل کیا جائے گا جبکہ مختلف محکموں کے سیکرٹریز بھی تبادلے کی زد میں آئیں گے۔ جبکہ دوسری جانب ٰ ایک خبر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان شہباز گل کو عہدے سے ہٹانے کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل اور عون چوہدری کو ہٹانے کا فیصلہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں ہوا تھا۔دو روز قبل شہباز گل نے نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ جس کو عثمان بزدار پسند نہیں پی ٹی آئی چھوڑدے، اگر کسی کو ان کی شکل پسند نہیں تو وہ کچھ نہیں کرسکتے، لیکن اب شہباز گل کو ہی عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔شہباز گل کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان کی ذمہ داریاں نبھانے کی بجائے وہ خود نمائی میں زیادہ مصروف رہے۔وزیراعلی پنجاب کے ترجمان شہباز گِل کو عہدے سے ہٹانے کا لیٹر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق لیٹر جاری ہونے کے بعد شہباز گل نے عہدے سے تحریری استعفیٰ دیا۔جب استعفیٰ لکھا تو تاریخ پہلے بارہ ستمبر درج کی جسے کاٹ کر تیرہ ستمبر لکھ دیا۔ ذرائع کے مطابق شہباز گل نے درخواست کی کہ استعفیٰ منظور کر کے انہیں باعزت طریقے سے جانے کا موقع دیا جائے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پرنسپل سیکرٹری کے رابطہ کرنے پر کہا کہ شہباز گل جیسا چاہیں ویسا کر دیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ مختلف محکموں میں چھاپے مارنے کیلئے وزیراعلیٰ کی منظوری کے بغیر ہی سیکرٹری سے نوٹیفکیشن جاری کراتے رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل کا کام تھا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ساکھ بہتر بنانے پر کام کرتے لیکن وہ اپنی ذمہ داریاں نہ نبھا سکے اور خود نمائی میں مصروف رہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے اپنے سیکرٹری ڈاکٹر راحیل کو بھی اسی وجہ سے عہدے سے ہٹادیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں بھی ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی عمرہ سے واپسی پر کئی وزراء گھر بھیج دیے جائیں گے جبکہ بعض وزراء کے محکمے تبدیل ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کو کئی وزراء کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس پر وزیراعلیٰ نے رپورٹس کا جائزہ لے کر صوبائی کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website