counter easy hit

ایران میں آج بھی ایک عمارت برباد و تباہ شدہ حا لت میں موجود ہے جسے

Today a building in Iran is present in ruins and destruction

لاہور (ویب ڈیسک) اس ہفتے دو دفعہ سفر کا اتفاق ہوا۔ایک مرتبہ اپنے گاؤں نئے بنائے گئے موٹروے کے ذریعے گیا۔ میاں محمد نواز شریف کے منصوبوں میں موٹرویز باکمال اور لازوال ہیں۔لاہور براستہ ننکانہ جڑانوالہ سمندری ملتان موٹروے کی تکمیل کا افتتاح میاں نوازشریف کے جانشین وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نامور کالم نگار فضل حسین اعوان اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گزشتہ سال لیگی حکومت کے آخری دنوں کیا تھا۔ اس افتتاح کی ٹی وی چینلز پر تقریب دیکھتے ہوئے میں بھی سفر کرنے نکل پڑا۔موٹروے پر پہنچا تو پتہ چلا ، ابھی تو انٹرچینج بھی نہیں بنے،افتتاح انتخابی سٹنٹ تھا۔عمران خان کی ترجیح میں ایسی سڑکیں شامل نہیںلہٰذا موٹر ویز کی تکمیل عبث نظر آئی۔ویسے بھی پیشروؤں کے عوامی مفاد کے منصوبے نئے آنیوالوں کے سینے پر ناگ بن کے لوٹتے اورپیٹ میں مروڑ پیدا کرتے ہیں جو ادھورے رہیں تو باعث تسکین و طمانیت بنتے ہیں۔لاہور اسلام آباد موٹر وے میاں نواز شریف کی حکومتی مدت ادھوری رہنے پرلٹک گیا محترمہ بے نظیر بھٹوموٹر وے کو اکھاڑ تو نہ سکیں البتہ پانچ لین کو تین کردیا اور قوم پر یہ’’احسان‘‘ بھی کرگئیں، ٹھیکہ کی مالیت میں کمی نہ فرمائی۔موجودہ حکومت نے بادل نخواستہ ہی سہی ان منصوبوں کی تکمیل ممکن بنائی۔مارچ کے آخری دن شاہد خاقان کے ڈرامہ افتتاح کا مواصلات کے وفاقی وزیر مراد سعید نے ایک بار پھر افتتاح کیا۔ افتتاح پر افتتاح، نکاح پر نکاح کی مانند تو نہیں؟ یہ تقریب بھی ٹی وی پر دیکھی مگر اس مرتبہ کنفرمیشن کے بعد سفر کیا۔عالمی معیار کی خوبصورت روڈ،سفر بہت اچھا رہا،گاؤں پہنچ کر اگلی صبح کھیتوں کی طرف گیا تو دل کٹ کے رہ گیا۔ طوفانِ بادوباراں اور ژالہ باری سے فصلیں برباد ہوگئیں ۔گندم پکائی پر تھی ، بے رحم طوفان نے اسے لٹا اورلتاڑکے رکھ دیا۔جہاں بارش زیادہ ہوئیں وہاں پانی کھڑا تھا۔ اب کٹائی دیر سے اور مشکل بھی ہوگی۔ سناہے فصلوں کی ایسی تباہی و بربادی حکمرانوں کی شامت اعمال کا نتیجہ ہوتی ہے۔ عمران خان نیک نیت انکے ساتھیوں کی نیت میں فتورشاید ابھی دور نہیں ہوا۔ دوسرا سفر فیصل آباد کا تھا وہ بھی نواز شریف کے بنائے ہوئے موٹروے پرکیا ۔ایسی شاہراہوں سے فاصلے سکڑ گئے ،وقت کی بچت ہوتی ہے جو قومیں وقت بچا لیتی ہیں وہ آگے بڑھتی چلی جاتی ہیں۔ہماری شاہراہیں اور موٹرویز واقعی زبردست ہیں لیکن ان کے ساتھ لنک روڈز کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔لاہور سے جتنا وقت گاؤں کے قریب ستر کلو میٹر طے کرکے انٹر چینج پہنچنے میں لگا اس سے زیادہ وہاں سے پندرہ کلومیٹر سڑک کی بدحالی سے گاؤں پہنچنے میں لگا۔ فیصل آباد سے واپسی بھی اسی نئے موٹروے سے ہوئی۔جڑانوالہ سے لنک روڈ اپنی حالت پر ماتم کناں ہے۔موٹر وے کی رابطہ سڑکوں کے علاوہ بھی کوئی سڑک سوائے انکے جن پروقت کے بزدار سفر کرتے ہیں محفوظ و مامون نہیں۔ آخر ہماری سڑکیں کیوں ٹوٹ جاتی ہیں؟؟۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی سڑکیں دیکھیں، کہیں کوئی کھڈااور گڑھانظر نہیں آتا۔ ایران میں سکول کی نئی عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں، انقلابی حکومت نے ٹھیکیدار کو عمارت کے اندر کھڑا کر کے اوپر بم گرا دیا ۔قُم شہر میں یہ ملبہ آج بھی عبرت کے نشان کے طور پر پڑا ہے۔ انقلاب سے پہلے شہنشاہ ایک سڑک پر سفر کر رہا تھا، گڑھا دیکھا تو اسی میں ٹھیکیدار کو لٹا کے بلڈوزر چلوا دیا۔ اس کے بعد سڑکوں کی حالت بننے کے بعد کبھی خراب نہیں ہوئی۔جہاں بھی ایسا ہی کچھ کرنے کی ضرورت ہے مگر یہ ہو نہیں سکتا کیونکہ مروجہ سسٹم سے خیر کی توقع نہیں ہے۔ عمران خان چین میں کرپشن کے خاتمے کی بات کرتے ہیں، وہاں کرپشن کی سز اموت ہے۔سعودی عرب میں200 ارب ڈالر کی کرپٹ لوگوں سے وصولیاں کی گئیں ۔مروجہ سسٹم میں سخت اور عبرت آموز فیصلے نہیں ہو سکتے۔ تحریک انصاف حکومت کڑے احتساب کے ایجنڈے سے ہٹنے پر تیار نہیں مگر آج احتساب کی سب سے زیادہ مخالفت وہ بھی کررہے ہیں جو کبھی کہا کرتے تھے پہلے احتساب پھر انتخاب ۔اب کہہ رہے ہیں پہلے معیشت پھرحساب۔ زرداری جن کے ایک ہزار ارب روپے کے اکاؤنٹس کی تفصیلات میڈیا میں گردش کرتی ہے،ان کا نیا ’’فلسفۂ حیات‘‘سامنے آیا ہے۔احتساب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ کچھ ’’دانشور‘‘ بھی اس اچھوتے نظریے سے نہ صرف متفق ہیں بلکہ اس کے حق میں دھواں دارتقریریں اورکوے کو سفید قرار دینے کی طرز پردلائل کی طومارو یلغار کررہے ہیں۔ قوم یقین رکھے ،شہباز شریف کی طرف سے پی اے سی اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے سے سرنڈرکرنے کے باوجود کسی کو این آراو اور مستقل ضمانت نہیں ملے گی۔انصاف اور احتساب کا بھی یہی تقاضا ہے۔احتساب اور معیشت ساتھ ساتھ ہی نہیں بلکہ اول احتساب آخر احتساب پھر معیشت۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website