counter easy hit

پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کے دعوے۔۔۔۔۔ لیکن بھارتی کسانوں نے ایسا کام کردیا کہ مودی جی کو اپنی حکومت بچانے کی فکر لگ گئی۔۔۔۔

نئی دہلی (ویب ڈیسک ) پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک اور طرح طرح کے پراپیگنڈہ بھارتی حکومت کا وطیرہ ہے۔ لیکن اپنے دیس کے باسیوں کی بھوک ، غربت اور افلاس سے مودی جی نظریں چراتے رہے ہیں۔ بھارتی عوام کی بھوک مٹانے والے کسان خود فاقوں پر مجبور ہیں۔
فصلوں کی قیمتوں کی عدم ادائیگی اور حکومتی سہولیات کے خلاف بھارتیا کسان اتحاد کے 70،000 سے زائد کسانوں نے نئی دہلی کی طرف مارچ شروع کردیا ہے۔ اتر پردیش، اتھارکھنڈ ، ہریانہ، اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے یہ کسا ن ٹریکٹروں اور ٹرالونں کے ایک بڑے قافلے کے ساتھ دار الحکومت دلی کی طرف روانہ ہو چکے ہیں۔ مودی حکومت کی جانب سے ان کسانوں کو روکنے کے لئے مختلف جگہوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔ کئی مقامات پر پولیس اور کسانوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ پولیس نے لاٹھی چارج، آنسو گیس اور واٹر کینن کے ذریعے کسانوں کو روکنے کی کوشش کی ۔ جبکہ کسانوں نے پولیس پر پتھراو کیا۔ تاہم کسان اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کسان یونین کا مطالبہ ہے کہ کسانون پر لاگو ڈیزل اور بجلی کی اضافی قیمتیں واپس لی جائیں اور اس کے علاوہ حکومت نے پچھلے سال خریدے جانے والے گنے کی رقوم ابھی تک ادا نہیں کی گئی ، کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ان کی جائز رقوم کو ابھی ادا کیا جائے ، کسانوں کا مطالبہ ہے کہ 60 سال سےزائد عمر کے کسانوں کو پینشن دی جائے ۔ تا کہ وہ اپنا پیٹ پال سکیں ۔

وہ 2 اکتوبر کو دارالحکومت دہلی پہنچنے کا ارادہ کھتے ہیں ۔ بھارتیہ کسان یونین (بی ٹی ٹی) سے منسلک کسانوں نے 23 ستمبر کو حیدرآباد کے بابا ٹکیت گاہت سے افسانوی رہنما مہندر سنگھ ٹکیت کے نام سے ‘کشمیر کرنتی یاترا’ کو پرچم دیا جس نے مغربیبھارت میں( بی ٹی ٹی) قائم کی. راجیو گاندھی حکومت نے اپنے تمام مطالبات کو قبول کرنے کے لئے زور دیا. کسان یونین کا مارچ مودی نگر سے غازی آباد کی طرف گامزن ہے ، کسان یونین نے مودی حکومت سے اپنے مطالبات منوانے کے لیے یہ انتہائی قدم اٹھا نے پر مجبور ہوئی ہے ان مطالبات میں حکومت کی جانب سے ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کو واپس لینے کے ساتھ ساتھ گنے کیکی فصل کی ادا نہ کی جانے والی رقوم کو فوراً ادا کرنے کا مطالبہ کیا جا ئے گا ۔ واضح رہے کہ پچھلے کچھ مہینوں سے ملک بھر میں کسان سراپہ احتجاج تھے جن کے خلاف مودی سرکار کی جانب سے طاقت کا استعمال بھی کیا گیا جس میں پر امن کسانوں پر پولیس گردی ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کر کے کسانوں کو اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جاتا رہا ہے ۔