counter easy hit

حکومت اور عدلیہ کے درمیان تناؤ بڑھ گیا

Stress, increased, between, Government, and, judiciaryمسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی کی تقریر اور پیشی کے بعد حکومت اور عدلیہ کے درمیان ٹینشن بڑھ گئی۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے مبینہ طور پر اٹارنی جنرل کو کہا کہ بچوں کی دھمکیاں مافیا اور دہشت گرد دیتے ہیں ، اگر حکومت نے سسلی کی مافیا کو جوائن کر لیا ہے تو مبارک ہو۔سپریم کورٹ کے ایک معزز جج کے مبینہ ریمارکس پر حکومتی ترجمان نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو مافیا اور اٹارنی جنرل کو اس کا نمائندہ قرار دینا افسوس ناک ہے۔

سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اداروں کے درمیان محاذ آئی نہیں ہونی چاہیے۔حکومت پاکستان کے ترجمان نے سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران ایک معزز جج کے مبینہ ریمارکس پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اعلیٰ عدلیہ کی روایات اور خود سپریم کورٹ کے ضابطۂ اخلاق کے منافی قرار دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ معزز جج نے دوران سماعت معاملے کی مکمل آگاہی کے بغیر حکومت پر نہ صرف بے بنیاد الزامات لگائے بلکہ وزیراعظم کی جانب سے نہال ہاشمی کے خلاف اٹھائے گئے انتہائی تادیبی اقدامات کو بھی نظرانداز کرتے ہوئے محض سپریم کورٹ کی سماعت اور توہین عدالت نوٹس کا ردعمل قرار دیا۔ترجمان نے کہا کہ حقائق نہ صرف اس کے برعکس ہیں بلکہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا تمام ریکارڈ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ حکومت نے نہال ہاشمی کے ریمارکس سامنے آتے ہی نہ صرف ان پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا بلکہ فوری طور پر انہیں ان کی ذاتی سوچ کا عکاس قرار دیا۔یہ بات بھی ریکارڈ کا حصہ ہے کہ یہ ریمارکس پہلی مرتبہ 31مئی 2017ء کو صبح 10بج کر 50منٹ پر الیکٹرانک میڈیا پر رپورٹ ہوئے، جس کے فوراً بعد وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگ زیب نے واضح طور پر یہ اعلان کیا کہ یہ نہال ہاشمی کے ذاتی خیالات ہیں جن کا مسلم لیگ ن یا حکومت پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔یہ بات بھی ریکارڈ کا حصہ ہے کہ وزیراعظم پاکستان صبح سے ہی قومی سلامتی سے متعلق اداروں اور ان کے سربراہان کے ساتھ میٹنگز اور کابینہ کی کمیٹی برائے سلامتی امور کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جو ساڑھے 3بجے سہ پہر ختم ہوا۔

اجلاس کے خاتمے پر جوںہی یہ معاملہ ان کے علم میں لایا گیا تو وزیراعظم نے فوری طور پر نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔اسی وقت انہیں وزیراعظم ہاؤس طلب کیا گیا اور کسی مناسب جواب کے نہ ملنے پر انہیں فوری طور پر سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہونے کے احکامات بھی دیے گئے۔یہ بات بھی ریکارڈ کا حصہ ہے کہ سینیٹر نہال ہاشمی شام 5بج کر 30منٹ پر ذاتی طور پر سینیٹ سیکریٹریٹ میں پیش ہوئے اور سیکریٹری سینیٹ کو اپنا تحریر شدہ استعفیٰ جمع کرایا، جس کی باقاعدہ اطلاع سیکریٹری سینیٹ نے بذریعہ ٹیلی فون چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کو بھی دی جبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے اس معاملے پر نوٹس شام 6بجے لیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ دوران سماعت ایک معزز جج کی جانب سے حکومت کو سسلی کا مافیا اور اٹارنی جنرل پاکستان کو اس کا نمائندہ قرار دینا انتہائی افسوس ناک ہے جس سے دنیا بھر میں ایک ملک کی حیثیت سے پاکستان کی شناخت اور وقار کو گہرا دھچکا پہنچا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایسے بے بنیاد ریمارکس خود عدلیہ کے جج صاحبان کے حلف اور ضابطہ ٔ اخلاق کے منافی ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website