counter easy hit

راولپنڈی ٹیسٹ دلچسپ مرحلے میں داخل۔جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے 243 رنز پاکستان کو 9وکٹیں درکار

راولپنڈی  (رپورٹ؛ اصغرعلی مبارک سے)پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے دوسرا ٹیسٹ میچ انتہائی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے پیر کے روز کھیل کا آخری دن ہے جنوبی افریقہ کو سیریز برابر کرنے کے لیے یہ میچ جیتنا ضروری ہے اور اس 90اوورزکھیل کر مزید 243 رنز بنانا ہوں گے جب کہ پاکستان کو9 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنا ہے وکٹ بلے بازوں کو مکمل سپورٹ کررہی ہے تاہم اسپنر یاسر شاہ اور نعمان علی کی جوڑی نے اگر کراچی والی کارکردگی دکھائی تو پاکستان ٹیسٹ میچ اور سیریز جیت سکتا ہے آخری روز لنچ سے قبل کا کھیل دونوں ٹیموں کے لیے انتہائی اہم ہے قبل ازیں
پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں نائب کپتان محمد رضوان کی شاندار سنچری کی بدولت 298 رنز بنا کر جنوبی افریقہ کو میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا مہمان ٹیم نے چوتھے روز کا کھیل ختم ہونے تک ایک وکٹ پر 127 رنز بنا لیے تھے ۔راولپنڈی میں کھیلے جانے والےدوسرے ٹیسٹ کے چوتھے روز کے کھیل کا اختتام ہوا تو جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے مزید 243 رنز درکار تھے اور اس کی 9 وکٹیں باقی ہیں۔

بجنوبی افریقہ نے پاکستان کی جانب سے دیے گئے ایک مشکل ہدف کاتعاقب شروع کیا تو میکرم اور ڈین ایلگر نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 33 رنز بنائے۔پاکستان کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے 17 پر کھیلنے والے تجربہ کار ایلگر کی وکٹ حاصل کی جو مختصر اننگز میں 4 چوکے لگا چکے تھے۔میکرم اور وین ڈرڈوسن نے دوسری وکٹ میں پراعتماد انداز میں بیٹنگ جاری رکھی اور دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ گرنے نہیں دی۔اس دوران میکرم نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اورپاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔چوتھے روز جب کھیل کا اختتام ہوا تو جنوبی افریقہ نے ایک وکٹ پر 127 رنز بنائے لیے تھے اور جیت کے لیے مزید 243 رنز درکار ہیں۔

 

میکرم 59 اور ڈوسن 48 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔قبل ازیں قومی ٹیم نے پہلی اننگز کے 71 رنز کی برتری کی مدد سے دوسری اننگز میں محمد رضوان کی شان دار سنچری کے باعث 298 رنز بنائے اور مجموعی برتری 370 رنز کرکے جنوبی افریقی ٹیم کو سیریز برابر کرنے کے لیے ایک مشکل ہدف دے دیا۔
دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز قومی ٹیم نے دوسری اننگز میں 129 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر کھیل کا آغاز کیا تو حسن علی زیادہ دیر تک دوسرے اینڈ پر موجود محمد رضوان کا ساتھ نہ دے سکے اور 143 کے مجموعی اسکور پر 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ان کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم کے اسکور کو محمد رضوان کے ساتھ آگے بڑھانے کے لیے یاسر شاہ آئے اور ان دونوں کھلاڑیوں نے مل کر 53 رنز کی شراکت قائم کی تاہم 196 کے مجموعی اسکور پر یاسر شاہ بھی آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 23 رنز بنائے۔196 پر 8 وکٹیں گنوا دینے کے بعد قومی ٹیم کے اگلے آنے والے کھلاڑی نعمان علی تھے جو کھانے کے وقفے تک محمد رضوان کے ہمراہ کریز پر موجود رہے۔چوتھے دن جب میچ میں کھانے کا وقفہ ہوا تو قومی ٹیم نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 217 رنز بنا لیے تھے۔

وقفے کے بعد جب کھیل کا آغاز ہوا تو محمد رضوان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری بنا کر ٹیم کو دباؤ سے نکال کر مستحکم پوزیشن پر پہنچایا۔محمد رضوان اور نعمان علی نے نویں وکٹ کے لیے 97 رنز کی شان دار شراکت بھی قائم کی لیکن اپنے کریئر کا دوسرا ٹیسٹ کھیلنے والے نعمان علی 293 کے مجموعی اسکور پر 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے اور بین الاقوامی کرکٹ میں محض 5 رنز کے فرق سے اپنی پہلی نصف سنچری سے محروم رہے۔
اس کے بعد اگلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی شاہین شاہ آفریدی تھے جو صرف 4 رنز بنا سکے، یوں قومی ٹیم نے دوسری اننگز میں 298 رنز بناسکی۔قومی ٹیم کی جانب سے دوسری اننگز میں محمد رضوان نے سب سے زیادہ 115 رنز بنائے اور وہ ناٹ آؤٹ رہے، ان کے علاوہ نعمان علی 45، اظہر علی 33 اور فہیم اشرف 29 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
دوسری اننگز میں جنوبی افریقہ ٹیم کی جانب سے جیورج لنڈی نے 5 کھلاڑیوں، کیشو مہاراج نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، ربادا کے حصے میں 2 وکٹیں آئیں۔واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں 272 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں مہمان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 201 رنز بنا سکی تھی۔اس طرح قومی ٹیم کو جنوبی افریقہ کی ٹیم پر 71 رنز کی برتری حاصل ہوگئی تھی۔پہلی اننگز میں فاسٹ باؤلر حسن علی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 5 جنوبی افریقی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں قومی ٹیم کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے پاکستان نے کراچی ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو 7 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website