counter easy hit

بھارتی مذموم میڈیا مہم بے نقاب ہونے کے بعد مودی کا ٹوئٹر اور فیس بک کو پاکستان کیخلاف ٹول کے طور پراستعمال میں لانے کا منصوبہ

اسلام آباد(ایس ایم حسنین)ای یو ڈس انفولیب کی جانب سے بھارت کی جعلی میڈیا مہم بے نقاب ہونے کے بعد بھارت نے مقبول عام سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو اپنے اثرورسوخ کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈنے کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارتی حکومت کو وزارت داخلہ، انٹیلی جنس اور سکیورٹی ایجنسیوں کی طر ف سے موصول ہونے والے مشوروں کے بعد انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ملکی وزارت نے ٹوئٹر کو یہ نیا نوٹس جمعرات کے روز جاری کیا۔ اس نوٹس میں ٹوئٹر کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ان 1178 اکاؤنٹس کو بلاک کر دے، جو مبینہ طور پر خالصتان کے حامیوں کے ہیں یا جو بیرونی ملکوں سے ‘پاکستان کی حمایت‘ سے چلائے جا رہے ہیں اور جن کا ‘کسانوں کی احتجاجی تحریک کو ہوا دینے کے لیے غلط استعمال‘ کیا جا رہا ہے۔بھارت نے ٹوئٹر کو تقریباً بارہ سو اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ مودی حکومت کو شبہ ہے کہ یہ اکاؤنٹس خالصتان کے حامیوں کے یا ‘پاکستانی حمایت یافتہ‘ ہیں، جو چند ماہ سے بھارتی کسانوں کی احتجاجی تحریک کو ہوا دے رہے ہیں۔ مودی حکومت نے پہلے بھی ٹوئٹر کو 257 اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس مائیکرو بلاگنگ کمپنی نے اس نوٹس پر اب تک عمل درآمد نہیں کیا، جس کی وجہ سے نئی دہلی حکومت ٹوئٹر سے پہلے سے ہی ناراض ہے۔ خبررساں ادارے کاایک حکومتی ذریعے کے حوالے سے کہنا تھا کہ بیرونی ملکو ں سے چلائے جانے والے ان ٹوئٹر اکاؤنٹس کے ذریعے کسانو ں کی تحریک کے حوالے سے گمراہ کن معلومات پھیلائی جا رہی ہیں اور اشتعال انگیز مواد بھی استعمال کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں امن عامہ کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کو اس سے پہلے بھی بھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی قوانین کے تحت 257 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن اس نے اب تک اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔ ان ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری حکم نا ماننے پر ٹوئٹر کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ مودی حکومت نے ٹوئٹر کو گزشتہ ماہ کی 31 تاریخ کو 257 ایسے اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا، جو حکومت کے مطابق اشتعال انگیزی کے مرتکب ہوئے تھے اور بھارتی کسانوں کی احتجاجی تحریک کے حوالے سے گمراہ کن معلومات پھیلا رہے تھے۔ ٹوئٹر نے اپنی انڈیا ٹیم کے مشورے کے بعد ابتدا میں اس حکم پر عمل درآمد کیا تھا اور ان اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا تھا، جن میں نیوز میگزین کارواں، بالی وُڈ کے ایک مقبول اداکار اور متعدد سماجی کارکنوں کے اکاؤنٹس بھی شامل تھے۔ ٹوئٹر کے اس اقدام پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا تھا اور اس پر سنسرشپ کے الزامات عائد کیے جانے لگے تھے۔ اس پر ٹوئٹر انتظامیہ نے چند ہی گھنٹے بعد اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے یہ تمام اکاؤنٹس بحال کر دیے تھے۔ تب ٹوئٹر نے ان اکاؤنٹس کو بحال کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے ان اکاؤنٹس کی بحالی کا فیصلہ اس لیے کیا ان کے ذریعے شیئر کی جانے والی معلومات ‘اظہار رائے کی آزادی کے مطابق اور خبریں بننے کے لائق” تھیں۔ مودی حکومت کی طرف سے ٹوئٹر کو مزید اکاؤنٹس بند کرنے کے حوالے سے تازہ ترین نوٹس میں سابقہ حکم پر بھی عمل درآمد کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

INDIAN, GOVERNMENT, USING, TWITTER, TO, USE, AS, TOOL, AGAINST, PAKISTAN

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website