counter easy hit

لاہور میں ماں کے ہاتھوں قتل ہونیوالی لڑکی کی نماز جنازہ ادا

Lahore killing her

Lahore killing her

پولیس نے قتل کے الزام میں زینت کی والدہ پروین اور بہنوئی ظفر کو گرفتار کر لیا ، دونوں نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کر لیا
لاہور (یس اُردو ) لاہور میں حوا کی ایک اور بیٹی غیرت کی بھینٹ چڑھ گئی ، ماں نے پسند کی شادی کرنے پر اٹھارہ سالہ بیٹی کو آگ لگا دی ، ملزمہ نے اعتراف جرم کر لیا ، زینت کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ۔ پسند کی شادی کیوں کی ، یہ جرم تھا فیکٹری ایریا کی رہائشی اٹھارہ سالہ زینت کا جس نے حسن نامی لڑکے سے کورٹ میرج کی ۔ ماں نے نازوں سے پالی بیٹی کو دھوم دھام سے رخصتی کا چکما دے کر گھر واپس بلایا ۔ پسند کی شادی کرنے پر جھگڑا کیا اور پھر مٹی کا تیل ڈال کر بیٹی کو آگ لگا دی ۔ حسن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے والدین نے سب کچھ منصوبہ بندی کے تحت کیا ۔ زینت کے قتل کے الزام میں پولیس نے والدہ پروین اور مقتولہ کے بہنوئی ظفر کو گرفتار کر لیا ہے ۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پروین بی بی نے نہ صرف اعتراف جرم کیا بلکہ اسے اپنے کیے پر ندامت بھی نہیں ۔ دوسری جانب پولیس نے مقتولہ کے شوہر حسن کی مدعیت میں والدہ پروین ، بھائی انیس اور بہنوئی ظفر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔ تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ واقعہ میں گھر کے مزید افراد بھی شامل ہو سکتے ہیں ۔ واقعہ منظر عام پر آیا تو وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے مکمل رپورٹ طلب کر لی ۔ آئی جی پنجاب نے معاملے کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی ابوبکر خدابخش کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ۔