counter easy hit

میاں نواز شریف پر بیگم کلثوم نواز کا اثرورسوخ۔۔۔مرحومہ کے حوالے سے برطانوی اخبارکاناقابل یقین انکشاف

لاہور(ویب ڈیسک)برطانوی اخبار انڈی پینڈنٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ مرحومہ کلثوم نواز پرخصوصی رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک پر تین بار حکمرانی کرنے والے نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کا نواز شریف اوران کی جماعت مسلم لیگ نون پر گہرا اثرورسوخ تھا جس نے ملک میں تین بارحکومت قائم کی۔اخبار لکھتا ہے کہ اپنی بیماری کے آخری ایام میں اگرچہ کلثوم نواز زیادہ عرصہ بےہوش رہیں تاہم انہیں اس بات کی بھی حیرت تھی کہ ان کے شوہر میاں نواز شریف اور صاحبزادی مریم نواز کہاں ہیں۔اخبار کے مطابق کلثوم نواز نہیں جانتی تھیں کہ ان کے شوہر اور مریم پاکستان میں ہیں جہاں انہیں کرپشن کے الزامات پربالترتیب گیارہ اور آٹھ سال قید کی سزاپر جیل کاٹ رہے ہیں۔اخبار لکھتا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز نے سزا بھگتنے کیلئے لندن چھوڑ کر پاکستان واپس جانے کا فیصلہ کیا ۔انہیں خدشہ تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں عام انتخابات میں محض کچھ عرصہ باقی تھا اگر وہ واپس نہ گئے تو ان کی جماعت کی ساکھ متاثرہوگی۔اخبار کے مطابق دونوں کو اس بات کا بھی احساس تھا کہ اگر کلثوم نواز کی طبیعت نہ سنبھلی تو شاید وہ کبھی دوبارہ انہیں نہ دیکھ سکیں۔ اخبار نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس جذباتی ویڈیو کا بھی ذکر کیا جس میں نواز شریف اور مریم نواز کو کلثوم نوازکو الوداع کررہے تھے اور نواز شریف اپنی مرحومہ اہلیہ کو اآواز دیتے ہوئے بائو جی کے نام سے آواز دیتے ہوئے دکھائی دیئے تھے۔اخبار مزید لکھتا ہے کہ انیس سو پچاس میں پیداہونے والی کلثوم نواز اعلیٰ تعلیم یافتہ تھیں اور انہوں نے اپنی پارٹی کی ترقی کیلئے قابل قدر کام کیا۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد11ستمبر کو 68 برس کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں۔نواز شریف کی اہلیہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور لندن کے ایک نجی ہسپتال ہارلے اسٹریٹ کلینک میں زیرِ علاج تھیں۔سب سے پہلے شہباز شریف نے بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا کہ ’میری بھابھی اور نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز اب ہم میں نہیں رہیں، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔‘شہباز شریف ہی کلثوم نواز کی میت کو لندن سے لاہور لے کر آئے تھے جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو پیرول پر رہا کردیا گیا تھا تاکہ وہ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ اور تدفین میں شریک ہوسکیں۔ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ اور تدفین شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس، رائیونڈ جاتی امرا میں چودہ ستمبر 2018کوکی گئی تھی ۔بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں دنیا بھر سے لیگی کارکنوں جبکہ ملک بھر سے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماشریک ہوئے تھے۔ان کی عمر 68 سال تھی اور وہ برصغیر کے مشہور پہلوان رستمِ ہند گاما پہلوان کی نواسی تھیں جبکہ سنہ 1971 میں ان کی شادی نواز شریف سے ہوئی تھی۔کلثوم نواز کے سوگوران میں ان کے شوہر نواز شریف، بیٹیاں مریم صفدر اور عاصمہ اور دو بیٹے حسن اور حسین نواز شامل ہیں۔