counter easy hit

بریکنگ نیوز : 40 ارب روپے کے فراڈ کا الزام ۔۔

Breaking News: The charge of fraud of Rs 40 billion

لاہور (ویب ڈیسک) امریکہ میں تعینات سابق پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی فراڈ کیسز میں قومی احتساب بیورو (نیب ) لاہور میں پیش ہوئے جہاں ان سے مختلف سوالات کیے گئے تاہم انہوں نے مکمل جواب جمع کروانے کے لئے مہلت مانگ لی ۔ ذرائع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی پر انسائیڈ ٹریڈنگ سمیت 40 ارب روپے کے فراڈ کا الزام ہے، فواد حسن فواد کے اکاﺅنٹ میں علی جہانگیر صدیقی کے امریکہ میں سفیر تعینات ہونے سے چند روز قبل بڑی رقم منتقل ہوئی، نیب فواد حسن فواد کے اکاﺅنٹ میں منتقل ہونے والی اس رقم اور اس کے محرکات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔ نیب نے علی جہانگیر صدیقی سے فواد حسن فواد اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے کاروباری تعلقات پر بھی سوالات کئے۔ذرائع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی نے ایک بار پھر اپنا مکمل جواب جمع کرانے کے لئے مہلت مانگی ہے۔یاد رہے کہ امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر علی جہانگیر صدیقی نے اربوں روپے کی کرپشن کے معاملے پر نیب لاہور میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے دور میں امریکا میں تعینات سفیر علی جہانگیر صدیقی چپکے چپکے نیب لاہور کی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرا گئے۔علی جہانگیر صدیقی پر ایز گارڈن نائن اور ایگری ٹیک کے شیئرز کی فروخت میں بدعنوانی کا الزام ہے۔ ان پر انسائیڈ ٹریڈنگ سمیت 40 ارب روپے کے فراڈ کا الزام ہے اور نیب لاہور اسی حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔ نیب ذرائع نے انکشاف کیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بہت ہی قریبی بیورو کریٹ کے اکاؤنٹس میں علی جہانگیر صدیقی کے امریکا میں سفیر تعینات ہونے سے چند روز قبل بڑی رقم منتقل ہوئی، نیب اکاؤنٹس میں منتقل ہونے والی اس رقم اور اس کے محرکات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔ نیب لاہور نے علی جانگیر صدیقی کی کمپنیوں کے تمام سرکاری و نجی بینکوں سے معاف یا ری اسٹرکچر کئے گئے قرضوں کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے۔ نیب نے علی جہانگیر صدیقی سے سابق وفاقی سیکریٹریوں اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے کاروباری تعلقات پر بھی سوالات کئے۔ علی جہانگیر صدیقی نے ایک بار پھر اپنا مکمل جواب جمع کرانے کے لئے مہلت مانگی ہے۔ نیب نے ایک سوال نامہ بھی علی جہانگیر صدیقی کو دیا ہے جس کے تفصیلی جوابات آئندہ پیشی پر ان کو نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو دینے ہوں گے۔دوسری جانب شہباز شریف کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں آج نیب نے طلب کر لیا، سات سوالات پر مشتمل طلبی کا سمن جاری کر دیا گیا۔لیگی صدر کو تیرہ مئی کو نیب لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوں گے، سوالات کے جواب وکیل عطا تارڑ جمع کرائیں گے۔شہباز شریف سے سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی قیام کی سمری فنانس اور محکمہ قانون کی رائے کے بغیر کیوں منظور کی گئی، ایک محکمہ کام کر رہا تھا تو ایل ڈبلیو ایم سی کے قیام کو کیوں ضروری سمجھا گیا؟ نیب کے سمن میں سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی کے قیام کے لیے کیا تمام تقاضے پورے کیے گئے، اگر نہیں تو پھر کس نکتے پر قیام کا فیصلہ کیا گیا، اور آئی ایس ٹیک کمپنی کو کیوں نیلامی کا عمل مکمل کیے بغیر ٹھیکہ دیا گیا؟خیال رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website