سلامتی کونسل میں بھارتی رکنیت کیلئے ووٹ دینے والوں نے مظلوم کشمیری حریت پسندوں کو فراموش کردیا، قاری فاروق احمد فاروقی
پیرس؍اسلام آباد( ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے سینئر راہنما قاری فاروق احمد فاروقی نے پاکستانی حکومت کے سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کیلئے بھارت کو باآسانی ووٹ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بزدلی کی انتہا کردی ہے۔ حکومت پاکستان نے اس فیصلے سے کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے ہندوستان کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر یکے بعد دیگرے رپورٹس شائع ہو چکی ہیں ،ہندوستان کی اقوا متحدہ میں رکنیت کا جواز ہی نہیں بنتا چونکہ ہندوستان اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کے بجائے ان کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے ،ایسے میں پاکستان کی طرف سے ہندوستان کو ووٹ دینا اپنے دیرینہ موقف کی توہین ہے ۔ کل جب کوئی پاکستانی کشمیریوں کے حق میں سلامتی کونسل میں آواز اٹھائے گا تو اس کی کیا اخلاقی حیثیت ہوگی۔ یہعالمی سطح پر پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے ، ،
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل جو دنیا میں امن و امان اور انسانی حقوق کے تحفظ کی ذمہ دار ہے ا س کی ممبر شپ کے لیے ایک ملک کے امیدوار ہونے کی توثیق جو پاکستان پر جارحیت پاکستان کے اندروانی امن و امان کو تباہ کرنے کے لیے سازشوں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے نا قابل قبول ہے ،
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسانی حقوق اس حوالے سے بڑی واضح رپورٹ دے چکا ہے کہ ہندوستانی افواج کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی خلا ف ورزیوں میں ملوث ہے ایسے ملک کو انسانی حقوق کے جرائم کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کٹہرے میں کھڑا ہونا چاہیے نہ کہ امن و امان کے ادارے میں ہو،
پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے کہ پاکستان کے دوست ممالک نے بھی ہندوستان کی امن و امان کے ذمہ دار بین الاقوامی فورم کی رکنیت کے لیے امیدواری کی توثیق کی ہے