لاہور: انتخابات 2018 کے لیے آج سے کاغذات نامزدگی وصول اور جمع کرانے کا عمل شروع ہوگیا اور یہ سلسلہ 8 جون تک جاری رہے گا۔ تمام صوبوں کے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفاتر سے کاغذات نامزدگی فارم وصول کیے جاسکتے ہیں اور ابتدائی طور پر نامزدگی فارم حاصل کرنے میں سب سے تیزی سندھ میں دیکھی گئی۔

صوبائی الیکشن کمشنر نے ہدایت کی ہے کہ امیدوار کاغذات نامزدگی 8 جون تک وصول اور جمع کرا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے طے کیا ہے کہ کاغذات نامزدگی ویسے ہی رہیں گے جیسے الیکشن ایکٹ میں طے کیے گئے تھے جب کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کاغذاتِ نامزدگی کی تبدیلی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرچکی ہے۔ عدالت عظمیٰ گزشتہ روز الیکشن کمیشن اور سردار ایاز صادق کی اپیلیں باضابطہ سماعت کے لیے منظور کرچکی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپیلوں پر سماعت کے دوران کہا تھا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے سے انتخابات تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں اور انتخابات میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عام انتخابات 25 جولائی کو ہی ہوں گے۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے یکم جون کو کاغذات نامزدگی فارم میں ترامیم کالعدم قرار دے کر الیکشن کمیشن کو نئے کاغذات نامزدگی تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم اب سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ترمیم شدہ الیکشن شیڈول جاری کیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا کاغذات نامزدگی سے متعلق فیصلہ معطل کردیا ہے لہٰذا کاغذات نامزدگی الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق برقرار رہیں گے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی 4 سے 8 جون تک جمع کرائے جاسکیں گے جب کہ امیدواروں کی ابتدائی فہرست 8 جون کو آویزاں کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ باقی انتخابی شیڈول اسی طرح ہی رہے گا اور کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 14 جون تک کی جائے گی. الیکشن کمیشن کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں 19 جون تک دائر کی جاسکیں گی اور اپیلٹ ٹریبونل 26 جون تک اپیلیں نمٹائیں گے۔ا لیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں خواتین، غیرمسلموں کی مخصوص نشستوں کے لیے ترجیحی فہرستیں 8 جون تک جمع کرا دیں اور مخصوص نشستوں سے متعلق ترجیحی فہرستیں متعلقہ ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع ہوں گی۔








