counter easy hit

تم اس شخص سے کسی صورت شادی نہیں کر سکتیں کیونکہ ۔۔۔۔ عدالت نے مشہور شخصیت پر عاشق ہونے والی عرب خاتون کے سارے خواب چکنا چور کر دیے

جدہ (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں ایک عدالت نے اپنی مرضی سے شادی کرنے کی خواہشمند خاتون کے سارے خواب چکنا چور کر دیے ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ایک خاتون عدالت میں اپنی مرضی سے موسیقار سے شادی کرنے کا قانونی اختیار حاصل کرنے کی جنگ ہار گئی ہیں۔

عدالت نے خاتون کی موسیقار سے شادی کرنے کی استدعا پر حکم جاری کیا کہ موسیقار سے شادی مذہبی طور پر ناجائز ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس خاتون کے وکیل اور مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک ماتحت عدالت نے اس معاملے میں لڑکی کے اہل خانہ کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ یہ شادی نہیں ہو سکتی۔ یاد رہے کہ سعودی عرب میں موسیقی کو حرام سمجھا جاتا ہے ۔ وکیل کے مطابق ایک سعودی خاتون نے دو سال قبل انھیں کہا تھا کہ وہ ان کے بھائیوں کے خـلاف مقدمہ دائر کریں کیونکہ وہ انھیں اپنی مرضی سے ایک ایسے شخص سے شادی کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جو کبھی موسیقار رہا کیونکہ ان کے خیال میں ایک موسیقار سے شادی مذہبی طور پر ناجائز ہے۔ بینک میں ملازمت کرنے والے 38 سالہ موسیقار نے دو سال قبل سعودی خاتون سے شادی کے لیے ان کے اہل خانہ سے خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم خاتون کے اہل خانہ نے ان کے موسیقی کے شوق کو مد نظر رکھتے ہوئے شادی پر اعتراض کیا تھا۔ مذکورہ لڑکی جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا نے بعد ازاں موسیقار سے شادی کے لیے عدالت

میں درخواست دائر کی تھی ۔ ماتحت عدالت نے اس معاملے میں لڑکی کے اہل خانہ کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ یہ شادی نہیں ہو سکتی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ‘لڑکا موسیقار ہے اور مذہبی بنیاد پر وہ لڑکی سے شادی کرنے کے لائق نہیں ہے۔ بعد ازاں اپیل کورٹ نے بھی ماتحت عدالت کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے اسے حتمی فیصلہ قرار دے دیا۔ بینک مینیجر کے وکیل عبدل رحمان کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کو عدالت میں اپنے دفاع کا حق نہیں دیا گیا اور اور ’اس فیصلے نے سنگین اصول قائم کیے ہیں ۔ دوسری جانب سعودی خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اب بھی مذکورہ شخص سے شادی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ خاتون نے اس شخص کو ’نیک اور اچھی شہرت کا حاصل شخص قرار دیا ۔ خاتون نے سعودی رائل کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہ اس معاملے میں اعلیٰ حکام سے بھی رابطہ کریں گی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے معاشی اور معاشرتی اصلاحات کی جارہی ہیں جس کے پیش نظر سعودی خواتین پر عائد ڈرائیونگ کی پابندی کو بھی حال ہی میں ختم کیا گیا ہے