counter easy hit

خواتین کی چٹیا کاٹنے کے واقعات، مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال

بھارت کے سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے کشمیری خواتین کو ہراساں کیے جانے اور ان کی چٹیا کاٹنے کے بڑھتے واقعات کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے۔

Women's sloping cuts incidents, strike in occupied Kashmirحریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں کاروباری اور تجارتی مراکز بند ہیں۔ سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے اپنے بیان میں ان واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ مشترکہ بیان میں حریت قیادت کا کہنا تھا کہ چٹیا کاٹنے کے واقعات کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے نہیں روک سکتے۔ مقبوضہ وادی میں کشمیری اپنے حقوق کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔ حریت قیادت نے کہا کہ چٹیا کاٹنے سے پہلے سادہ لباس بھارتی اہلکارخواتین کے چہرے پر کیمیکل بھی چھڑکتے ہیں جس سے وہ بے ہوش ہوجاتی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں دو ہفتے کے دوران خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے ساٹھ سے زیادہ واقعات سامنے آئے ہیں۔ کئی مقامات پر ملزمان کو پکڑا گیا جنہیں بھارت کی قابض سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے چھڑالیا۔ بھارت کا اپنا میڈیا بھی مقبوضہ وادی میں سیکورٹی کی صورتحال پر سوالات اٹھا رہا ہے۔