counter easy hit

کون سا قانون؟ کیسا قانون؟

لاہور: سپاٹ فکسنگ سکینڈ ل میں پابندی کا شکار شرجیل خان نے پھر سے قوانین کی دھجیاں اڑا دیں اور پابندی کے باوجود ٹورنامنٹ کھیلنے شروع کردیئے ہیں۔

Which law? What law?ذرائع کے مطابق حیدر آباد میں آل پاکستان ٹی ٹونٹی نائٹ کرکٹ لیگ میں بیٹنگ کی۔ ان پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں پانچ سال کیلئے پابندی عائد کی گئی تھی۔ جبکہ انہوں نے پابندی کو نظر انداز کرتے ہوئے دھڑلے سے کرکٹ ٹورنامنٹس کھیلنے شروع کردیئے ۔پی ایس ایل سٹار ابتسام شیخ اور انٹرنیشنل کرکٹر فیصل اطہر بھی شرجیل کی ٹیم میں شامل۔ فکسنگ سکینڈل میں پابندی کی وجہ سے شرجیل کھیلنا تو دور کرکٹ گراﺅنڈ میں جا بھی نہیں سکتے۔خیال رہے کہ کرکٹ لیگ حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے تعاون سے پی سی بی قوانین کے تحت ہورہی ہے جبکہ شرجیل خان کو دس فروری دو ہزار سترہ کو معطل کیا گیا۔ سپاٹ فکسنگ کیس میں کرکٹرکو اڑھائی سال تک ہر طرز کی کرکٹ سے معطل کر رکھا ہے اورسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان پر پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافہ کرکٹر شرجیل خان اپیل کیس کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کے سبب پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر شرجیل خان پر پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبونل نے ڈھائی برس کی معطلی کی سزا سمیت 5سال کی پابندی عائد کی تھی۔اس فیصلے کے خلاف شرجیل خان نےلاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جس پر آزاد ایڈجیو ڈیکٹر جسٹس ریٹائرڈ فقیر کھوکھو نے سماعت کرتے ہوئے پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔اب ا س کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے اس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہےجبکہ شیغان اعجاز کے مطابق پی سی بی نے دوران سماعت اپنے اینٹی کرپشن کوڈ میں ترمیم کی۔