counter easy hit

کل وزیراعظم عمران نے ایسی کیا بات کہہ دی کہ بڑے بڑوں کے خواب چکنا چور ہو گئے

What the Prime Minister said yesterday was that the dreams of big elders were looted

لاہور (ویب ڈیسک) ایک بات تو سچ ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں وزیراعظم عمران خان آج بھی تنے کی طرح سیدھا کھڑا ہوا ہے۔اس کی پالیسی ٹھیک ہے یا نہیں،اس کی اصلاحات کا رزلٹ نکل رہا ہے یا نہیں وہ اپنی گورننس میں ہونے والے ہر فیصلے کی ذمہ داری قبول کر رہا ہے۔ مہنگائی اگر ہوئی ہے، ڈالر ہاتھوں سے نکل گیا تو وہ یہ ساری باتیں تسلیم کرتا ہے اور ساتھ میں یہ بھی کہتا ہے کہ کچھ عرصے تک حالات ٹھیک ہوجائیں گے۔ وہ اپنے وعدوں سے فی الحال تو مکرتا نظر نہیں آتااور احتساب کا جو اس نے نعرہ لگایا تھا آج بھی اس پر ڈٹ کے کھڑا ہے۔ ٹیکس کے حوالے سے جو قانون سازی کی گئی اس سے بھی پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کا دو ٹوک موقف ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہڑتالوں سے ڈر کر پیچھے ہٹ جائوں گا تو وہ سمجھ لے میں پیچھے نہیں ہٹوں گا اور میرا پیچھے ہٹنے کا مطلب ملک سے غداری ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے ووٹ لینے کیلئے اسلام کی بات نہیں کی بلکہ میں نے الیکشن جیتنے کے بعد ریاست مدینہ کی سب سے زیادہ بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کے اہم اصول میں رحم ، عدل و انصاف اور کمزوروں کی داد رسی شامل تھی لیکن آج اربوں روپے کی چوری کرنے والوں کو جیل میں ائیر کنڈیشن مل رہا ہے اور جو چھوٹی چوری کرتا ہے، سب کو پتا ہے اس کے ساتھ جیل میں کیا سلوک ہوتا ہے۔ میری باہر کوئی جائیداد اور کاروبار نہیں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، میں ان کی طرح نہیں جو اربوں روپیہ باہر لے گئے، ان کے مفادات کچھ اور ہیں، جب روپیہ گرتا ہے تو ان لوگوں کی دولت بڑھ جاتی ہے، ان کے رشتہ دار جن پر کیسز ہیں سب باہر ہیں۔ جہاں ہم آج ہیں آگے ایسے نہیں چل سکتے، پاکستان کا 70 فیصد ٹیکس 300 کمپنیاں دیتی ہیں اور سروس سیکٹر ایک فیصد ٹیکس دیتا ہے۔لوگ سمجھتے ہیں کہ ایف بی آر ایسا ادارہ ہے جس میں پیسے چوری ہوتے ہیں اور لوگوں کو ایف بی آر پر اعتماد نہیں، ایف بی آر میں اصلاحات کرنے جارہے ہیں۔اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہڑتالوں سے ڈر کر میں پیچھے ہٹ جائوں گا تویہ اس کی غلط فہمی ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website