counter easy hit

جہاز خریدنے جانے والا سعودی اربوں روپے کی کیا چیز خرید بیٹھا ؟ جان کر آپ بھی سوچ میں پڑ جائیں گے

What is the Saudi billionaire who bought a ship to buy? Knowing you will also be thinking

جدہ(ویب ڈیسک ) سعودی عرب کے ایک ممتاز سرمایہ کار کو اس وقت حیرانی سے واسطہ پڑ گیا جب انہوں نے اپنے چھوٹے بچے کو سالگرہ کا تحفہ دینے کی خاطر کھلونا جہاز کا آر ڈر دیا مگر کمپنی والوں نے انہیں سچ مچ کے مسافر بردار طیارے بنا کر دے دیئے۔ یہ سب معاملہ کمزور انگریزی کی وجہ سے ہوا۔ تفصیلات کے مطابق یہ سعودی سرمایہ کار تیل کی صنعت کے نامور تاجروں میں شمار ہوتے ہیں۔ان کے بچے نے اپنی سالگرہ کے لیے کھلونا جہاز کی فرمائش کی۔اس مقصد کے لیے انہوں نے ویب سائٹ کھولی جسے وہ کھلونوں کی ویب سائٹ سمجھ رہے تھے وہ دراصل ایک ایئر بس کمپنی کی ویب سائٹ تھی۔ انہوں نے وہاں پر ایک طیارے کا منفرد ڈیزائن دیکھ کر اس کے دو کھلونا ماڈلز کا آرڈر دے دیا۔ اس دوران کمپنی والوں نے ان سے رابطہ کیا اور اُن سے طیارے کے ڈیزائن، اندرونی اور بیرونی ساخت وغیرہ کے متعلق سوالات کیے تو پہلے تو انہیں سمجھ نہ آئی کہ یہ لوگ کھلونا ماڈل کے لیے بھی اتنی تفصیلات کیوں پوچھ رہے ہیں۔تاہم انگریزی زبان سے کم واقفیت کی بناء پر انہوں نے کوئی سوال پُوچھنا مناسب نہ سمجھا۔ وہ یہی سمجھے کہ کمپنی والے شاید اس ماڈل کھلونے کو بھی بہترین انداز میں بنا کر دینا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد کمپنی کی جانب سے اُنہیں 329 ملین یورو کی ادائیگی کا کہا گیا تو بھی انہیں یہی لگا کہ شاید اپنی پسند کا کھلونا جہاز بنوانے پر بہت زیادہ اخراجات آتے ہیں۔اس لیے اس ارب پتی سرمایہ کار نے فوری طور پر ادائیگی کر ڈالی۔ تاہم چند روز بعد کمپنی والوں کی طرف سے انہیں فون آیا کہ ان کے آرڈر کردہ طیارے ڈلیوری کے لیے تیار ہیں۔ کمپنی والوں نے جب اُن سے پوچھا کہ ان جہازوں کو اُڑانے کے لیے کیا پائلٹس کا بندوبست انہوں نے کر لیا ہے۔ تو بھی یہی سمجھے کہ یہ لوگ ان سے مذاق کر رہے ہیں۔ تاہم چند لمحوں بعد انہیں شک پڑا ، انہوں نے استفسار کیا تو پتا چلا کہ اُن کے لیے تیار کردہ دونوں جہاز کھلونا جہاز نہیں بلکہ کروڑوںریال کی مالیت والے اصلی جہاز ہیں۔اس بات پر سعودی سرمایہ کار کو اپنے آپ پر بہت ہنسی آئی۔ آخر اس سرمایہ کار نے ایک طیارہ اپنے لیے منگوالیا اور ایک اپنے کزن کے حوالے کر دیئے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website