counter easy hit

قومی اسمبلی کے تین اہم ترین حلقوں سے تین امیدوار الیکشن کی دوڑ سے باہر

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے این اے 227 حیدر آباد سے امیدوار صاحبزارہ شبیر حنیی پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 275 بہاولپور این اے 125 لاہور سے آزاد امیدوار ملک راحیل کو الیکشن کی دوڈ سے باہر کر دیاجبکہ عدالت نے حلقہ این اے 105 فیصل آباد سے پیپلز پارٹی کے امیدوار رانا فاروق کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے انتخابی تنازعات سے تعلق درخواستوں پر سماعت کی تینوں امیدوار وں نے صاحبزارہ ابوالخیر زیر ، حکیم خان اور صلاح الدین کو فریق بنانے کی درخواست دی جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ فریق بنانے کیلئے درخواست ملتوی کرتے ہیں اس میں ترمیم کریں اس میں ترمیم کریں اب انتخاب نہیں روک سکتے بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں امیدوار کو فریق بنانے کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔ جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق عوامی تحریک کے سربراہ طاہرلقادری نے کہا پولیس تشدد کا واویلا کرنے والے قاتل اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بتائیں 13 جولائی کو ان کے کتنے کارکن قتل ہوئے کتنی خواتین کی لاشیں گریں ۔کتنوں کی ہڈیاں ٹوٹیں؟ 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن لاہور میں اسی شہباز شریف کے حکم پر پولیس نے 100 لوگو ں کو گولیا ں ماریں 2 خواتین سمیت 14 لوگو ں کو شہید کیا خواتین کے بال اور دوپٹے نوچے 23 سو سے زائد کاکنوں پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کیں۔

پورا پنجار کنٹینر کھڑے کر کے سیل کیا گیا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بیشتر زخمی آج بھی زیر علاج اور دہشتگردی کی عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں اگر ان کے پاس ثبوت اور اعداد شمار نہیں تو انہیں جھوٹ بولتے ہوئے شرم آنی چاہئے وہ گزشتہ زور تعلیمی و تربیتی کانفرنس خطاب کے سلسلے میں اٹلی پہنچنے پر عہدیدارورں ، کارکنوں سے گفتگو ں کر رہے تھے طاہرلقادری نے کہا شہباز شریف مسلسل 10 سال منجاب میں حکمررنے کان رہے انہوں نے ہسپتال تعلیمی ادارے تو ٹھیک نہیں کیے کم از کم جیلوں کی حالت زار ہی ٹھیک کر لیتے تو آج ان کے مجرم بھائی کو جیل مینوئل کے برعکس چھوٹی چھوٹی سہولتوں کیلئے درخواستیں نہیں دینا پڑتین ۔ انہوں نے کہا عابد باکسر نے انکشاف کیا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں مجھے بھی قتل کرنے کا منصوبہ تھا بہتر ہو گا یہ حقائق جاننے کیلئے پاناما طرز کی ایک با اختیار جے آئی ٹی بنائی جائے۔