counter easy hit

ریٹائرڈ جج کے بھائی نے اصل حقیقت پاکستانی قوم کے سامنے رکھ دی

اسلام آباد: نگران وزیراعظم مقرر ہونے والے جسٹس (ر) ناصرالملک کے بھائی رفیع الملک کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کا ایک نام پر اتفاق خوش آئند ہے اور ناصر الملک بطور نگراں وزیراعظم ذمہ داریاں اٹھانے کے لئے تیار ہیں اوروہ اس وقت اسلام آباد میں ہی موجود ہیں۔

The retired judge's brother placed the fact in front of the Pakistani nationان کامزید کہنا تھا کہ یہ معلوم نہیں کہ ناصر الملک حلف کب اٹھائیں گے۔ واضح رہے کہ نگران وزیر اعظم کے لیے جسٹس (ر) ناصر الملک کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پریس کانفرنس میں نگران وزیر اعظم کے نام کا اعلان کیا۔ اس پر بات کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ نگران وزیر اعظم کے نام کا اعلان ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم کے نام پر حکومت اور اپوزیشن کا ڈیڈ لاک ختم ہونا خوش آئند ہے ، اس سے انتخابات کے التوا کا خدشہ ٹل گیا ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ نگران وزیر اعظم کے نام پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے ہو گیا اور کوئیٓ ناخوشگوار صورتحال پیدا نہیں ہوئی ،اس بات کا کریڈٹ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کو جاتا ہےل اور انہیں اس بات کا کریڈٹ دینا بھی چاہئیے۔حالانہ یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ نگران وزیر اعظم

کے نام پر اتفاق رائے کے لیے اتنا وقت کیوں لگا۔ 2017ء میں الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس زیادہ اختیارات ہیں جبکہ نگران وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کے پاس زیادہ اختیارات نہیں ہوں گے، لیکن پھر بھی نگران وزیراعظم کے نام کے اعلان پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ خیال رہے کہ کچھ دیر قبل نگراں وزیر اعظم کے نام کا اعلان کیا گیا۔ملک کے نگران وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک ہوں گے۔جو پاکستان کے چیف جسٹس بھی رہ چکے ہیں۔ناصر المک 17اگست 1950کو پیدا ہوائے۔۔ناصر الملک کا تعلق سوات سے ہے۔۔ناصر الملک پاکستان کے 22 یں چیف جسٹس تھے۔۔ناصر الملک کا تعلق سواتکے سیاسی گھرانے سے ہے۔۔۔ناصر الملک 6 جولائی 2014 سے 16اگست 2015 تک ملک کے چیف جسٹس رہے۔کہا جا رہا ہے کہ جسٹس (ر) ناصر الملک ایک غیر متنازع شخصیت ہیں۔جن کے نام پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہو گیا ہے۔ یاد رہے کی نگراں وزیراعظم کے لیے پیپلزپارٹی نے نگراں وزیراعظم کے لیےجلیل عباس جیلانی اورذکااشرف کے نام دیے تھے۔حکومت کی جانب سے نگراں وزیراعظم کیلیےتصدیق حسین جیلانی ،ڈاکٹرعشرت حسین کے نام دیےگئے تھے۔اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت تحریک انصاف کی جانب سے پیپلز پارٹی کے پیش کردہ ناموں کو مسترد کیا گیا تھا تاہم حکومتی ناموں پر پی ٹی آئی متفق دکھائی دیتی تھی۔