counter easy hit

پی ٹی آئی کے نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی کو جشن منا نا مہنگا پڑ گیا۔۔۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کے حکم پر بڑی کارروائی کی خبر آگئی

لاہور; فائرنگ کرنے کے الزام میں پی پی161 سے پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس نے گرفتاری دے دی۔تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے نتائج میں لاہور کی 14 نشستوں میں سے 10 پر ن لیگ اور 4 سیٹوں پر پی ٹی آئی کامیاب ہوئی ،

جس میں ایک حلقہ این اے 135 بھی ہے جہاں جیت کا جشن مناتے ہوئے اندھا دھن فائرنگ کی گئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ل ہو گئی ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے پی پی161 سے پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس کی ہوائی فائرنگ کانوٹس لیتے ہوئے گرفتاری کا حکم دے دیاتھااور ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھاکہ ندیم عباس کانام فوری ای سی ایل میں ڈالاجائے،مقدمے میں انسداددہشتگردی دفعات شامل کریں،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جنہیں قانون کی عزت نہیں کرنی آتی انہیں نہیں چھوڑیں گے۔ جس پر پی پی161 سے پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس نے گرفتاری دے دی۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب ایم پی اے ندیم عباس بار کو چیف جسٹس نے فوری طور پر گرفتار کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے صاف صاف بتا دیا جنہیں قانون کی عزت نہیں کرنی آتی ،انہیں چھوڑیں گے نہیں ۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ندیم عباس کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس پر تشدد کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سید کلیم امام اور دیگر افسران کو طلب کیااور وہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔

انہوں نے بتایا کہ اہلکاروں پر تشدد کرنے والے 50 افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔آئی جی پنجاب نے عدالت کو مزید بتایا کہ اہلکاروں کو تشدد کے الزام میں 21 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 28 ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے معاملے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحریک انصاف کے نومنتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر پہنچی تو اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور وردیاں تک پھاڑ دی گئیں جس کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔واقعے کے خلاف سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا جس میں پی ٹی آئی رہنما ندیم بارا، منیر بارا سمیت 27 نامزد اور 20 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے کے متن کے مطابق ملک ندیم بارا کے دفتر پر فائرنگ اور آتش بازی کی اطلاع ملنے پر پولیس پارٹی وہاں پہنچی تو مسلح کارکنان کی جانب سے مزاحمت کی گئی اور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔