counter easy hit

فیصلہ سنانے سے پہلے جج کو پولیس بلانا پڑ گئی

راولپنڈی: انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماء حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو آج ہی سنایا جائے گا مگر اس سے پہلے ہی عدالت میں ایسا کام ہو گیا کہ جج برہم ہو گئے اور فوراً پولیس کو طلب کر لیا۔

راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی اور حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے عدالت کی دی ہوئی 12 بجے کی ڈیڈ لائن میں اپنی حتمی دلائل مکمل کئے جس کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ نجی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت کے جج ساڑھے تین بجے فیصلہ سنانے کیلئے چیمبر میں آئے تو (ن) لیگی کارکنان کا رش لگ گیا جبکہ کئی سو وکلاءبھی اکٹھے ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت میں موجود افراد کو باہر جانے کی ہدایت کی اور عدالتی عملے کو پولیس بنانے کا حکم دیا جس کی فوراً تعمیل کی گئی۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔

ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی۔