معروف صحافی منصور علی خان کا کہنا ہے کہ اگرکوئی سمجھے کہ کرتار پور بارڈر کا کھلنا تحریک انصاف یا شاہ محمود قریشی کا کریڈٹ ہے یا پھر عمران خان کی وجہ سے کرتاپور بارڈر کھلا ہے تو پھر آپ لوگوں کو 100 سلیوٹ کیونکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔
یہ بات سب کو معلوم ہے کہ اگر بھارت کے ساتھ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بات ہو گی تو پھر کوئی بھی فیصلہ وزیراعظم ہاؤس سے نہیں ہو گا تو اس لیے عمران خان کو اس کا کریڈٹ مت دیجئیے۔تاہم عمران خان نے مودی حکومت سے مذاکرت کی کوشش ضرور کی تھی۔منصور علی خان کا کہنا ہے کہ کرتار پور بارڈر کا کریڈٹ اصل پارٹی کو جاتا ہے جس نے یہ سارا کام کیا۔اور جنھوں نے یہ سارا کام کیا ان کو ہمیں سلیوٹ کرنا چاہئیے کیونکہ کرتاپور بارڈر انڈیا کے گلے کی ہڈی بن چکا تھا۔اورآگے جا کر پاکستان کو اس کا فائدہ ہو گا۔خیال رہے وزیراعظم عمران خان آج سہ پہر کرتارپور راہداری کی سڑک کا سنگ بنیاد رکھیں گے، کوریڈور کی تعمیر میں دریائے راوی پر پل اور بارڈر کے قریب مختلف محکموں کے دفاتر کے قیام کا بھی سنگ بنیاد رکھا جائے گا. سنگ بنیاد کی تقریب کے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، کرتار پور کوریڈور منصوبے میں دریائے راوی پر 800 میٹر پل، پارکنگ ایریا اور سیلاب سے بچاﺅ کیلئے فلڈ پروٹیکشن بند بھی تعمیر کیا جائے گا جبکہ دوسرے فیز میں ہوٹل اورگوردوارے کی توسیع بھی کی جائے گی. کرتارپور راہداری کی سڑک کی سنگ بنیاد تقریب کے لیے اسٹیج کی تیاری مکمل کرلی گئی، 20 فٹ چوڑا 60 فٹ طویل اسٹیج بنایا گیا ہے اور راہداری منصوبے کی سڑک کو ہموار کیا جا رہا ہے، وزیراعظم کے سنگ بنیاد رکھتے ہی تعمیر کا کام باضابطہ طور پرشروع ہو جائے گا. خیال رہے کہ بھارت نے گزشتہ روز اپنی جانب سے بابا نانک گردوارے سے بارڈر تک کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا تھا. وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان پہنچ گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے تقریب میں مدعو کئے جانا باعث فخر ہے. یاد رہے کہ بھارت کے دفترخارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر گرونانک کے جنم دن پر کرتارپور کوریڈور کھولنے پر شکریہ ادا کیا تھا جبکہ بھارت کی کابینہ نے کرتارپور بارڈر تک کوریڈورکی تعمیر کی منظوری بھی دی تھی. دوسری جانب کرتار پور بارڈر کے کھلنے پر لاہور کی سکھ برادری نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے سکھ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ احسان کبھی فراموش نہیں کر سکتے. سکھ یاتریوں کے لیے کرتار بارڈر کھلنا کسی نعمت سے کم نہیں، حکومت کا یہ احسان کبھی فراموش نہیں کر سکتے، کرتار پور بارڈر کھلنے کی امید چھوڑ چکے تھے. سکھ برادری کا کہنا ہے کہ کرتا رپور بارڈ کھلنے سے عوامی رابطے بڑھیں گے اور پاک بھارت تعلقات میں بھی بہتری آئے گی. واضح رہے کہ پاکستان نے گوردوارہ کرتار پور صاحب کی زیارت کے لیے آنے والے یاتریوں کی سہولت کے لیے سرحد سے گوردوارے تک رسائی کے لیے ویزے جاری کرنے کے بجائے مخصوص دورانیے کے خصوصی پرمٹ جاری کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی ہے