پاک فضائیہ کے پہلے پاکستانی کمانڈر اِن چیف ائیر مارشل اصغر خان کی وفات پر پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

ائیر چیف نے کہا کہ پاک فضائیہ ان کی انگنت خدمات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتی ہے ۔ ان کے شاندار کارناموں کی وجہ سے آنے والے وقتوں میں بھی ائیر مارشل اصغر خان کو فادر آف پاکستان ائیر فورس کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
ائیر مارشل اصغر خان 17جنوری 1921کوجموں کشمیر کے ایک درخشاں فوجی روایات کے حامل خاندان میں پیدا ہوئے۔ ایچی سن کالج سے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے دسمبر 1940میں رائل انڈین ائیر فورس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے بحیثیت نوجوان فائٹر پائلٹ برما کے مقام پر دوسری جنگ عظیم میں شرکت کی۔
سن 1947میں پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے کے بعد ان کا تبادلہ رائل پاک فضائیہ میں کر دیا گیا اور وہ رائل پاک فضائیہ کالج رسالپور کے پہلے کمانڈنٹ بنے۔ انہوں نے آزادی کے فوراً بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے محاذ پر چھڑنے والی پہلی جنگ میں بھی نمایاں خدمات سر انجام دیں۔
انہیں بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی رائل پاک فضائیہ ٹریننگ اسکول رسالپور آمد پر ان کے استقبال کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ جولائی 1957میں وہ 36برس کی عمر میں سب سے کم عمر پاکستانی کمانڈر۔ ان۔چیف بنے۔
بحیثیت کمانڈر ۔ان۔چیف ائیر مارشل اصغر خان نے نئے جیٹ، بمبار، مسافر بردار، تربیتی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کو شامل کر کے پاک فضائیہ کو جدید فضائی قوت میں تبدیل کر دیا۔ ان کی سربراہی میں پاک فضائیہ نے جدید طیارے فضائی بیڑے میں شامل کئے۔ انہوں نے لڑاکا ہوابازوں کو جدید فضائی جنگوں میں مہارت دینے کے لئے نئے تربیتی پروگرامز شروع کئے۔ ان کی بے لوث خدمات کے اعتراف میں پی اے ایف اکیڈمی رسالپور کو 2017میں ائیر مارشل اصغر خان کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔










