counter easy hit

سانحہ ساہیوال : سی ٹی ڈی ٹیم نے کچھ غلط کیا نہ انکا کوئی قصور ہے

لاہور (ویب ڈیسک) پولیس اینکاؤنٹر اسپیشلسٹ پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر عابد باکسر نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کسی طرح سے پولیس مقابلہ نہیں تھا اصل میں ہوا یہ کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے مخالفانہ ردعمل کے ڈر سے جلد بازی کی اور پیشگی فائرنگ کر دی، انکا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ متاثرہ خاندان کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہواہے لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ سی ٹی ڈی کی سالہا سال کی اعلیٰ کارکردگی پر پانی پھیر دیا جائے۔ معروف میڈیا گروپ کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے عابد باکسر کا کہنا تھا کہ کوئی شخص پانچ میں سے چار نمازیں باجماعت پابندی کے ساتھ پڑھے اور ایک نماز قصداً چھوڑ دے تو کیا اس کی چار نمازوں کا ثواب ضائع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے بعد ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سب سے زیادہ کردار سی ٹی ڈی نے ادا کیا، جسے کسی طور فراموش نہیں کیا جاسکتا، لیکن سانحہ ساہیوال ایک ’’بیڈپیچ‘‘ ضرور ہے۔ عابد باکسر نے کہا کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پولیس کو جو ٹریننگ دی جا رہی ہے اس میں سمجھایا جاتا ہے کہ دہشت گردوں کے پاس بارودی مواد، خودکش جیکٹس اور دستی بم وغیرہ ہوتے ہیں، اس لئے ان پر پولیس پہلے حملہ کرتی ہے۔ عابد باکسر نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ کیا سی ٹی ڈی اہلکار کار سوار مطلوبہ ملزم کے ہینڈ گرنیڈ یا بارودی مواد پھینکنے کا انتظار کرتے اور پھر رد عمل ظاہر کرتےاگر گاڑی میں واقعی دہشت گرد سوار ہوتے تو سارے سی ٹی ڈی اہلکار گاڑی سمیت ہوا میں اڑ جاتے۔ اس سوال پر کہ کار میں سوار ذیشان کے دہشت گردانہ نیٹ ورک کے ساتھ روابط کے ثبوت نہیں ملے، عابد باکسر کا جواب تھا کہ ذیشان کے رابطوں کی تصدیق بھی ہوئی ہے اور ثبوت بھی مل گئے ہیں۔ عابد باکسرنے کہا کہ اکثر پولیس مقابلوں میں یہ دیکھا کہ ہمارے ساتھ جانے والے پولیس اہلکاروں سے ملزموں کو دیکھتے ہی خوف کے باعث اچانک گولی چل گئی، ریڈنگ پارٹی نے پسٹل لوڈ کئے ہوتے ہیں، ذرا سا خوف سٹرائیکر دبا دیتا ہے، میرے خیال میں سی ٹی ڈی اہلکاروں کے ساتھ بھی اسی قسم کا کچھ واقعہ ہوا ہے۔ سانحہ ساہیوال میں خواتین اور بچوں کے مارے جانے کے حوالے سے سوال پر عابد باکسر نے جواب دیا کہ دہشت گردوں کی یہ اطلاعات عام ہوتی ہیں کہ وہ خواتین اور بچوں کی آڑ لے کر نقل و حرکت کرتے ہیں لہٰذاہوسکتا ہے کہ اس واقعہ میں اسی قسم کی کوئی اطلاع ہو۔ عابد باکسر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں پوری قوم کے ساتھ بے گناہ متاثرین کے غم میں برابر کا شریک ہوں لیکن سی ٹی ڈی کا مورال ڈاؤن کرنے کی کسی سرگرمی کا حامی نہیں ہوں ۔