counter easy hit

ڈسڑکٹ ہسپتال کی ڈسپنسری میں درجہ حرارت برقرار نہ ہونے کے باعث لاکھوں روپے کی ادویات خراب ہونے لگیں

 take bad medicine

take bad medicine

ننکانہ صاحب (محمد قمر عباس)ڈسڑکٹ ہسپتال کی ڈسپنسری میں درجہ حرارت برقرار نہ ہونے کے باعث لاکھوں روپے کی ادویات خراب ہونے لگیں ڈسپنسری اور فارمیسی کیلئے خریدے گئے اے سی خرد برد ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسڑکٹ ہسپتال ننکانہ میں نئے اے سی خریدے گئے خریدنے کا مقصد جہاں پر ادویات پڑی ہیں وہاں پر اے سی لگا کردرجہ حرارت کو پورا کرنا تھا ڈیمانڈ کے مطابق اے سی تو ڈسڑکٹ ہسپتال ننکانہ کو مل تو گئے لیکن ہسپتال انتظامیہ نے اس کاغلط استعمال کیا اپنے کمروں میں پرانے اے سی اتار کر آنیوالے نئے اے سی لگوا لیے جس مقصد کیلئے اے سی خریدے گئے تھے ان کا مقصد ہی فوت ہوگیا عوامی شکایات پر صحافیوں نے ہسپتال ڈسپنسری کا وزٹ کیا تو اس وقت کمرے کا درجہ حرارت41سینٹی گریڈ تھا جبکہ ادویات کے ڈبوں کے اوپر واضح لکھا تھا کہ ان کو 25سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت پر رکھا جائے اسی طرح نمکول کے پیکٹ بھی زیادہ درجہ حرارت ہونے کے باعث جم چکے تھے اس بارے اے ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر محمد اسلم رندھاوا سے موقف لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ میں باہر فیلڈ میں ہوں شہریوں نے سیکرٹری ہیلتھ سے اپیل کی ہے کہ لاکھوں روپے کی ادویات جو خراب ہوچکی ہیں جو ذمہ داران ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور جو ادویات خراب ہو چکی ہیں ان کو فارمیسی اور ڈسپنسری سے نکال کر ضائع کیا جائے ۔