counter easy hit

شرارت، تھوڑی سی

شرارت تھوڑی سی

شرارت تھوڑی سی

چہرہ پہ چمک، باتوں میں کھنک ، آنکھوں میں شرارت تھوڑی سی کیا جرم تھا جو دل بھول گیا اپنی بھی شرافت تھوڑی سی آکاش تلک دیکھ آئے ہیں ، کوئی بھی نہیں ہمسر تیرا ہاں ، چاند میں بس مل جاتی ہے ، کچھ تیری شباہت تھوڑی سی وہ ھم سے کشیدہ رہتے ہیں […]