counter easy hit

صدیق الفاروق کے عدلیہ مخالف بیان پر سپریم کورٹ برہم، توہین عدالت کی وارننگ

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے صدیق الفاروق پر توہین عدالت لگانے کی وارننگ دیدی، کٹاس راج مندر کے اطراف سیمنٹ فیکٹریوں کے مالکان 20 اپریل کو طلب، عدم پیشی پر وارنٹ جاری کرنے کی تنبیہ بھی کر دی۔

Supreme Court confrontation on Siddique al-Farooq's anti-judicial statement, contempt of court warningسپریم کورٹ میں چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ تقررکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے صدیق الفاروق کے عدلیہ مخالف بیان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے توہین عدالت لگانے کی وارننگ دی، انہوں نے کہا کہ ماضی میں نامناسب آدمی کو متروکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین لگایا گیا ، وہ آج بھی عدالت سے متعلق غلط بات کر رہا ہے ، اسے روک دیں ورنہ سیدھی توہین عدالت لگا دیںگے، چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ صدیق الفاروق کی کیا قابلیت تھی ؟وہ ساری زندگی مسلم لیگ ن کے پریس روم میں بیٹھ کر کلپنگ کاٹتا رہا ، اب بھی اقربا پروری کو قائم رکھتے ہوئے ن لیگ کے پولیٹیکل سیکرٹری یا اپنے کسی اور چہیتے کو لگا دیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ 30 جنوری کو حکم دیا تھا کٹاس راج مندر کےاطراف سیمنٹ فیکٹریاں دریا سے پانی لینا شروع کریں ، 3 ماہ گزر گئے، عملدرآمد نہیں ہوا۔ ہماری ہمدردی لوگوں کے ساتھ ہے، فیکٹریاں کہیں اور منتقل ہو سکتی ہیں مگر لوگ آبائی علاقے نہیں چھوڑ سکتے۔ جو فیکٹری مالک آئدہ سماعت پر نہیں آئے گا اس کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کریں گے۔