ریاض(ویب ڈیسک) سعودی عرب کی حکومت نے شادی کرنے کے لیے نئی قانون سازی کرتے ہوئے پہلی بار عمر کا تعین کرتے ہوئے شادی کے لیے عمر کی حد 18 سال مقرر کردی ،وزارت انصاف نے نئی قانون سازی سے متعلق ہدایات جاری کر دیں ہیں، چائلڈ میرج پروٹیکشن نامی بل کو سعودی شوری کونسل نے پاس کیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے شادی کرنے کے لیے نئی قانون سازی کرتے ہوئے پہلی بار عمر کا تعین کرتے ہوئے شادی کے لیے عمر کی حد 18 سال مقرر کردی۔سعودی عرب میں نئی قانون سازی سے قبل شادی کے لیے کوئی مخصوص عمر کا تعین نہیں تھا اور کئی واقعات میں لڑکیوں کی شادی 15 سال سے کم عمری میں بھی کرائی جاتی تھیں۔اسی طرح لڑکوں کے لیے بھی شادی کی عمر کی کوئی خاص حد مقرر نہیں تھی، تاہم اب پہلی بار شادی کے لیے عمر کی حد کا تعین کردیا گیا۔عرب اخبار دی نیشنل کے مطابق چائلڈ میریج کے نئے قانون کے لیے کئی ماہ سے قانون سازی جاری تھی، تاہم وزارت انصاف نئے نئی قانون سازی سے متعلق ہدایات جاری کردیں۔رپورٹ کے مطابق چائلڈ میرج پروٹیکشن نامی بل کو سعودی شوری کونسل نے پاس کیا اور اس بل پر گزشتہ کئی ماہ سے قانون سازی جاری تھی۔سعودی عرب کی حکومت نے شادی کرنے کے لیے نئی قانون سازی کرتے ہوئے پہلی بار عمر کا تعین کرتے ہوئے شادی کے لیے عمر کی حد 18 سال مقرر کردی۔ سعودی عرب کی حکومت نے شادی کرنے کے لیے نئی قانون سازی کرتے ہوئے پہلی بار عمر کا تعین کرتے ہوئے شادی کے لیے عمر کی حد 18 سال مقرر کردی۔ سعودی عرب میں نئی قانون سازی سے قبل شادی کے لیے کوئی مخصوص عمر کا تعین نہیں تھا اور کئی واقعات میں لڑکیوں کی شادی 15 سال سے کم عمری میں بھی کرائی جاتی تھیں۔ چائلڈ میریج کے نئے قانون کے لیے کئی ماہ سے قانون سازی جاری تھی، تاہم وزارت انصاف نئے نئی قانون سازی سے متعلق ہدایات جاری کردیں۔ چائلڈ میرج پروٹیکشن نامی بل کو سعودی شوری کونسل نے پاس کیا اور اس بل پر گزشتہ کئی ماہ سے قانون سازی جاری تھی۔
TO DOWNLOAD VIDEOS FROM THIS WEB SITE
- SHARE THE STORY IN 10 FACEBOOK GROUPS..
- THEN RIGHT CLICK ON THE VIDEO AND CHOOSE SAVE AS VIDEO
- SAVE VIDEO TO YOUR DESKTOP