counter easy hit

قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں پولیس کی نگرانی میں تدریسی عمل بحال

اسلام آباد: تمام گرفتار طلبا رہا، یونیورسٹی کارڈ کے بغیر کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی: یونیورسٹی انتظامیہ

Recruiting the teaching in police surveillance in Quaid e azam university islamabadقائداعظم یونیورسٹی میں 20 روز بعد پولیس کی نگرانی میں تدریسی عمل بحال ہوگیا۔ اسلام آباد پولیس نے طلباء کے خلاف تین الگ الگ مقدمات درج کرلئے۔ اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی کے مرکزی راستے اور اندر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، کلاسز کا آغاز ہوگیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صورتحال معمول پر آنے تک پولیس یونیورسٹی میں ہی موجود رہے گی۔ تمام طلبا یونیورسٹی کارڈ اپنے ہمراہ رکھیں کیونکہ کارڈ کے بغیر کسی کو بھی یونیورسٹی کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ایس پی سٹی زبیر شیخ نے دنیا نیوز کو بتایا کہ گزشتہ روز ہنگامی آرائی کے الزام میں گرفتار تمام طلبا کو رہا کردیا گیا ہے۔ تاہم دوسری جانب تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے قائداعظم یونیورسٹی کے طلبہ کے خلاف سنگین دفعات کے تحت تین الگ الگ مقدمات بھی درج کرلئے ہیں۔ مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، بلوا کرنا، تھوڑ پھوڑ اور زبردستی کلاسز بند کرانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔