counter easy hit

وزیراعظم عمران خان نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ ختم کردیا

Prime Minister Imran Khan finished the National Security Advisor designationلاہور: سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ ختم کردیا، وزیراعظم اب عسکری قیادت سے براہ راست بات کیا کریں گے، درمیان میں کوئی نہیں ہوا کرے گا، نیشنل سکیورٹی کے اجلاس میں جہاں سب موجود ہوتے ہیں، بات کرنا مناسب بھی نہیں ہوتا تھا۔ انہو ں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائز ر کا عہدہ ختم کردیا ہے۔

یہ جنرل یحیٰ خان کے دور میں بنا تھا۔یحیٰ دور میں پاکستان کے پہلے سکیورٹی ایڈوائزر جنرل غلام عمر تھے، اسد عمر کے والد تھے۔ ذوالفقار بھٹو کے دور میں ٹیکہ صاحب بنے۔ مشرف کے دور میں طارق عزیز تھے۔ پیپلزپارٹی کے دور میں کوئی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر نہیں تھا ۔جنرل کیانی براہ راست آصف زرداری سے بات کرتے تھے۔ نوازشریف سول ملٹری تعلقات کے توازن کیلئے ناصر جنجوعہ کو لے کرآئے۔یہ وزیراعظم کے اندر ہی ایک سیکرٹریٹ تھا۔انہوں نے کہا کہ معذرت کے ساتھ نیشنل سکیورٹی کونسل کا اجلاس بھی عجیب سا ہوتا ہے۔اجلاس میں وزراء اور سکیورٹی حکام موجود ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ معاملات حکومتی گرفت نکلتے جا رہے ہیں۔ اپوزیشن کے علاوہ طبقات کا بہت بڑا حکومت پر پریشر آنے والا ہے۔ تاجروں ، اساتذہ دیگر طبقات کو پتا ہے کہ معاملات وزیراعظم کے ہاتھ سے نکلتے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو بھی اس بات کا بڑی حد تک اندازہ ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا مہنگائی بڑھنے پر بات کرنا جائز ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں کچھ خاص بات بنی نہیں۔ عید کے بعد پھر اے پی سی بلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید سے کوئی معیشت بارے سوال کرتا ہے تو وہ کہتا حفیظ شیخ سے پوچھیں۔ مطلب شیخ رشید کو بھی کسی بات پتا نہیں ہوتا۔ خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے قومی سلامتی سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا عہدہ مستقل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نیشنل سیکورٹی سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر کا عہدہ ختم کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا اسٹاف دوسرے محکموں میں منتقل کیا جائے گا، بتایا گیا ہے کہ مشیر قومی سلامتی کے ساتھ 27 رکنی افسران کی ٹیم کام کر رہی تھی۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بھارت سے قومی سلامتی معاملات پر دیگر سفارتی چینلز کا استعمال کیا جائے گا۔خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے مشیر قومی سلامتی کا عہدہ خالی تھا، ناصر جنجوعہ کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا تھا۔وزیر اعظم ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس عہدے پر کوئی نئی تعیناتی نہیں کی جا رہی ہے۔