بچوں سے پیار کرنے والے اور مریضوں کے مسیحا حکیم محمد سعید کی شہادت کو 19 سال گزرگئے۔

اس کے علاوہ ہمدرد فاونڈیشن کے تحت عالمی ادب کے تراجم سمیت مختلف علمی و تحقیقی موضوعات پر کتابیں اور مجلے شائع کئے جاتے ہیں۔ان کی خدمات کے پیش نظر 2002 میں تمغہ نشان امتیاز سے نوازا گیا۔ حکیم محمد سعید گورنر کے منصب پر فائز ہونے کے باوجود بھی باقاعدگی سے اپنے مریضوں کو دیکھتے تھے۔ سترہ اکتوبر1998 کی صبح وہ آرام باغ میں واقع اپنے مطب پہنچے تھے کہ دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے انہیں شہید کردیا۔ حکیم سعید کو انہی کی قائم کردہ ہمدرد یونیورسٹی میں سپرد خاک کیا گیا۔








