counter easy hit

جھوٹی گواہی دینا ظلم ہے سچ کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا، سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا جب کہ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے۔

It is brutality to give false testimony system of justice cannot ran without truth, Supreme Courtجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سزائے موت کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ پولیس ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں  اور پھر کہتے ہیں کہ عدالت نے انصاف نہیں کیا تاہم سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا۔ جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے، اللہ کا حکم ہے کہ سچی گواہی دو،اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے مگر پھر بھی شہادت مانگی جاتی ہے۔ عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد سپریم کورٹ نے سزائے موت کے ملزم قمر زمان کو بری کرنے کا حکم دیا، ملزم قمر زمان 12 سال سے قتل کے مقدمے میں قید تھا۔ ملزم قمر زمان کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی اور ہائی کورٹ نے سزا کو برقرار رکھا تھا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website