counter easy hit

پاک ترک دوستی زندہ باد

استنبول: ترکی نے پلوامہ حملے میں پاکستان پر لگائے گئے الزامات مسترد کر دئیے۔

میڈیا رپورٹس مکیں بتایا گیا ہے کہ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب میولیوت چاوش سے ٹیلی فون پر لمبی بات کی ہے جس میں دو طرفہ بات چیت میں پاک بھارت کشیدگی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا، دونوں وزرائے خارجہ کے مابین ہونے والی گفتگو میں ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی پلوامہ حملے سے متعلق پاکستان پر لگائے گئے بھارتی الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کا حل بات چیت سے نکالا جائے۔مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئیے۔ترک وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ ترک صدر طیب اردگان ترکی میں انتخابات کے بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
جب کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی حمایت کرنے پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔اس سے قبل پاکستان کے دوست اور برادر اسلامی ملکترکی کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے نام خصوصی خط تحریر کیا تھا۔ترکی کے اراکین پارلیمنٹ نے وزیراعظم عمران خان کے نام خط ایسے وقت میں تحریر کیا جب پاکستان جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی دھمکیوں کا سامنا کر رہا ہے، پاکستان کے برادر اسلامی ملک ترکی کے اراکین پارلیمنٹ نے وزیراعظم کے نام تحریر کردہ خط میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔ جبکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو بھی بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ ترک اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، یاد رہے کہ ترکی نے پلوامہ حملے میں پاکستان پر لگائے گئے الزامات مسترد کر دئیے