counter easy hit

پاک بھارت ٹاکرا کھیلوں کی تاریخ کا تیسرا سب سے بڑا مقابلہ

کھیلوں کی دنیا میں فٹبال مقابلوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ دیکھا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے آج ہونے والے میچ کو کھیلوں کی تاریخ کا تیسرا سب سے بڑا مقابلہ قرار دیا جارہا ہے۔

Pak India face to face third largest combat in sports history

Pak India face to face third largest combat in sports history

کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان اوول کرکٹ گراؤنڈ میں ہونے والے میچ کو دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد شائقین کرکٹ کی جانب سے دیکھے جانے کا امکان ہے جو کھیلوں کی تاریخ کا تیسرا سب سے بڑا مقابلہ ہے۔
آئی سی سی کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے کو دنیا بھر میں شائقین کی بڑی تعداد دیکھتی ہے اور دونوں ٹیموں کے درمیان 2011 میں ہونے والے ورلڈ کپ سیمی فائنل مقابلے کو سب سے زیادہ 495 ملین لوگوں نے دیکھا تھا۔
آئی سی سی کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے گروپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کو 324 ملین افراد نے دیکھا جو 2015 کے ورلڈ کپ فائنل سے بھی زیادہ تعداد ہے کیوں کہ 2015 کے ورلڈ کپ فائنل کو 313 ملین افراد نے دیکھا تھا اور اس تعداد میں کمی کی وجہ نیوزی لینڈ اور ایشیا کے اوقات کے فرق کی وجہ ہے۔

پاک بھارت ٹاکرے کو دیکھے جانے کی تعداد کا اندازہ ٹی وی دیکھنے والوں سے لگایا جاتا ہے تاہم اس میں وہ شائقین شامل نہیں جو غیرقانونی ذرائع سے میچ دیکھیں گے۔ غیرقانونی ذرائع میں آن لائن پائریٹ اسٹریمنگ، اسمارٹ فون یا دیگر ذرائع ہوسکتے ہیں جب کہ اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کسی میدان اور ہال میں ایک بڑی ٹی وی اسکرین پر میچ دیکھتے ہیں۔

اسپورٹنگ انٹیلی جنس کے ایڈیٹر نک ہیرس کے مطابق تمام قانونی اور غیرقانونی طریقے سے پاک بھارت میچ دیکھنے والے شائقین کی تعداد کو دیکھا جائے تو چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلوں کی تاریخ کا تیسرا سب سے بڑا مقابلہ بن سکتا ہے اور اتوار کے روز صرف خصوصی مقامات پر ہی 400 ملین لوگ یہ میچ دیکھیں گے جو دنیا بھر کے ہر 20 افراد میں سے ایک بنتا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website