انقرہ: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملک میں آپریشن ’’رد الفساد‘‘ اور پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں چند روز پہلے کیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف سوچ سمجھ کرجنگ لڑی جب کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم پختہ ہے، سندھ اور خیبرپختونخوا میں حالیہ دھماکے افسوسناک واقعات ہیں لیکن حکومت دہشت گردی سے گھبرائے گی اور نہ ہی ڈرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں فیصلہ ہوا کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں دہشت گرد عناصر کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے اور ان کو ختم کرنا چاہیے جب کہ آپریشن ’’رد الفساد‘‘ اور پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ بھی وزیراعظم ہاؤس میں چند روز پہلے کیا گیا۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کا تعلق سرحد پارسے ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو کیوں کہ افغانستان میں استحکام خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور چائنا نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت پر بہت ساتھ دیا جب کہ کشمیر پر بھی دونوں ممالک پاکستان کے حق میں کھڑے ہوئے لہٰذا ترکی افغانستان پر بھی اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔
پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے پر صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا تو وزیراعظم نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور ہماری الیکشن مہم میں بھارت مخالف نہیں تھی۔








