counter easy hit

شمالی کوریا نے انتہائی خطرناک میزائل چلا دیا

سیول: شمالی کوریا کی جانب سے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے مزید 2 میزائلوں کا تجربہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈ یا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے عسکری حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے ملک کے شمال مغربی سائنو ری بیس سے میزائل فائر کیے جنہوں نے تقریباً 260 میل کا فاصلہ طے کیا۔ یہ میزائل تجربے ایسے وقت میں کیے گئے جب امریکی سفیر ایٹمی مذاکرات پر ڈیڈلاک کے خاتمے کی کوششوں کے لیے جنوبی کوریا میں موجود ہیں۔جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا ہے کہ 2 شارٹ رینج میزائل مشرقی حصے کی طرف فائر کیے گئے، اس حوالے سے امریکی انٹیلی جنس حکام کے ساتھ مل کر تفصیل اکٹھا کی جارہی ہے تاہم یہ بات اب تک واضح نہیں ہوسکی کہ یہ میزائل کہاں گرے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے عسکری حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے ملک کے شمال مغربی سائنو ری بیس سے میزائل فائر کیے جنہوں ںے تقریبا 260 میل کا فاصلہ طے کیا، یہ میزائل تجربے ایسے وقت میں کیے گئے جب امریکی سفیر ایٹمی مذاکرات پر ڈیڈلاک کے خاتمے کی کوششوں کے لیے جنوبی کوریا میں موجود ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا ہے کہ 2 شارٹ رینج میزائل مشرقی حصے کی طرف فائر کیے گئے،اس حوالے سے امریکی انٹیلی جنس حکام کے ساتھ مل کر تفصیل اکٹھا کی جارہی ہے تاہم یہ بات اب تک واضح نہیں ہوسکی کہ یہ میزائل کہاں گرے۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اور امریکی صدر ٹرمپ کی فروری میں ہونے والی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی تھی اور امریکی صدر نے اسے شمالی کوریا کے سربراہ کی طرف سے ایک بری ڈیل قرار دیا تھا۔اس بے نتیجہ ملاقات کے بعد شمالی کوریا نے میزائل تجربے شروع کیے جس کے تحت گزشتہ ہفتے 4 مئی کو بھی مختصر فاصلے تک مار کرنے والے کئی میزائلوں کا تجربہ کیا گیا جس کے بعد اب یہ ایک ہفتے میں شمالی کوریا کا دوسرا تجربہ ہے۔