counter easy hit

نواز شریف پاکستان میں یہ کام کر تے رہے ۔۔۔۔ شیخ رشید نے ایسی بات کہہ دی کہ پوری لیگی قیادت کو سانپ سونگھ گیا

اسلام آباد ; نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن سے پہلے کے دن بہت اہم ہیں، اللہ تعالیٰ رحم کرے تاکہ کوئی بڑا واقعہ یا کوئی بڑا حادثہ نہ ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ الیکشن میں

میں نے کہا تھا کہ خونی الیکشن ہیں جس پر تمام اینکرز مجھے پڑ گئے تھے اب بھی پاکستان کے لیے بہت مشکل حالات ہیں،پاکستان کے اندر ایک غیر اعلانیہ جنگ چھڑی ہوئی ہے۔پاکستان میں موجود غیر ملکی اور بین الاقوامی طاقتیں اس الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ جس الیکشن میں نواز شریف نہیں ہو گا اور اس کی حکومت نہیں بن رہی ہو گی تو حالات ایسے ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ان طاقتوں کا مؤثر ایجنٹ ہے، یہ طاقتیں پاکستان کے لیے کچھ خاص مفادات رکھتی ہیں۔جب ان طاقتوں کو یہاں شکست ہوتی دکھائی دیتی ہے اور پاکستان میں ایک خود مختار حکومت بنتی دکھائی دیتی ہے تو پھر وہ ایسے ہی کرتی ہیں کیونکہ آج کل کرائے کے لوگ تو ہر جگہ ہیں، کرائے کی فورسز ہوتی ہیں، لڑنے کے لیے بھی لوگ کرائے پر آنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔اس پر اینکر نے شیخ رشید سے کہا کہ آپ نواز شریف پر ایک سنگین الزام عائد کر رہے ہیں جس پر شیخ رشید نے کہا کہ یہ ایک سنگین الزام ہے اسی لیے تو میں لگا رہا ہوں کیونکہ حالات ایسے ہیں۔ شیخ رشید نےکہاکہ

میں دہشتگردی کو نواز شریف کے ساتھ نہیں جوڑ رہا ، میں صرف یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ وہ فورسز جو پاکستان میں غیر یقینی حالات پیدا کرنا چاہتی ہیں،جو پاکستان میں الیکشن کو ملتوی کرنا چاہتی ہیں اور جو پاکستان میں انتخابات کو متنازعہ بنانا چاہتی ہیں ، ان کا لیڈر نواز شریف ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سمیت 23 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔راولپنڈی کے تھانہ سٹی میں درج مقدمے میں شیخ رشید اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق سمیت 8 افراد کو نامزد کیا گیا ہے جب کہ مقدمے میں دیگر 15 نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق مقدمہ این اے 60 اور این اے 62 کی یونین کونسل 40 میں آتشبازی پر درج کیا گیا جب کہ پولیس افسر محمد یعقوب کی مدعیت میں زیر دفعات 285 اور 286 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے آتشبازی کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے تاہم اس کے باوجود ملزمان نے تلواڑاں بازار میں آتشبازی کے مرتکب قرار پائے۔