counter easy hit

جیسے بھی ہیں مسلمان تو ہیں : کراچی کی ایک مشہور شاہراہ پر دو سیاسی جماعتوں کے کارکن آپس میں باہم دست وگریبان تھے مگر جونیی اذان کی صدا بلند ہوئی انہوں نے کیا کیا ؟ ناقابل یقین خبر

کراچی ; حکیم سعید گراﺅنڈ کراچی میں چشم فلک نے پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سب سے شاندار نظارہ اس وقت دیکھا جب 6 سیاسی جماعتوں کے کارکنان ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ اس سے پہلے کہ حالات تصادم کی صورت اختیار کرتے مغرب

کی اذان شروع ہوگئی جس کے بعد تمام لوگ نعرے بازی بھول گئے اور نماز ادا کرنے لگے ۔ نماز کی امامت جماعت اسلامی کے کارکن نے کی جبکہ مقتدیوں میں تین مسالک کے لوگ شامل تھے۔کراچی کے مقامی صحافی نورالہدی شاہین نے واقعے کی فیس بک پر تصاویر شیئر کیں اور لکھا ” اللہ اکبر چشم فلک نے کیا منظر دیکھا، گزشتہ شام حکیم سعید گراو¿نڈ گلشن اقبال کے ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان اچانک آمنے سامنے آگئے اور نعرے بازی شروع کردی، ماحول کشیدہ ہوتا جارہا تھا کہ ایسے میں مغرب کی اذان ہوگئی۔پھر چشم فلک نے کیا منظر دیکھا۔ جماعت اسلامی کے “سنی” امیدوار اسامہ رضی امام بن گئے۔ ایم کیو ایم کے “شیعہ” علی رضا عابدی سمیت تمام پارٹیوں کے کارکنان سب کچھ چھوڑ کر اس کے پیچھے صف میں کھڑے ہوگئے اور پیپلز پارٹی کے کیمپ کے عین سامنے سب نے باجماعت نماز ادا کی۔ اس نماز میں 3 مسالک کے ماننے والے اور 6 سے زائد سیاسی جماعتوں کے کارکنان شریک ہوئے۔ یہ تصاویر گالم گلوچ اور تفرقہ بازی کے اس گھٹن زدہ ماحول میں تازہ ہوا کا خوشبودار جھونکا اور رواداری کی ایک ناقابل فراموش مثال ہے۔ اس کو شہر کے نمایاں مقامات پر آویزاں کرنا چاہیے“۔سوشل میڈیا پر ان تصاویر کو خوب پسند کیا جارہا ہے اور انہیں کراچی اور پاکستان کی فتح سے تعبیر کیا جارہا ہے۔