اسلام آباد: اپوزیشن کی جماعتوں کی مخالفت پر حکومت کو سرچارج لگانے کا اختیار دینے والی شق کو کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا۔

تحریک کی منظوری کے بعد ایوان سے شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا تو پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر انتہائی غصے میں بولے کہ اس بل کی 51شقیں ہیں، اس میں سے دو شقیں اووربلنگ کی ہوسکتی ہیں لیکن باقی شقوں کو ہم نے پڑھا ہی نہیں، بغیر پڑھے اسکی منظوری کیسے دے سکتے ہیں، یہاں کوئی جاہل اور ان پڑھ بیٹھے ہوئے ہیں، میں تو کم از کم اس کا حصہ نہیں بنوں گا ،وہ ایوان سے باہر جانے لگے تو اُن کو بٹھا لیا گیا ۔ نوید قمر نے کہا کہ ہمیں تھوڑا سا وقت دیں اسکو پہلے پڑھنے دیں ۔ انہوں نے کہا اصل طاقت پارلیمنٹ کے پاس ہونی چاہیے ، جب چاہیے اپنی مرضی سے ٹیکس کو بڑھا دیا جائے اور اپنی مرضی سے کم کیاجائے یہ کیا تماشا ہے ۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا بھونڈے طریقے سے اس بل کو منظور کروایاجارہا ہے ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ میں بھونڈے لفظ کو اجلاس کی کارروائی سے حذف کرتا ہوں ۔ اس بل کے تحت کوئی بھی شخص کسی خریدار کو برقی توانائی کی فراہمی اتھارٹی کی جانب سے لائسنس کے بغیر نہیں کر سکے گا۔








