counter easy hit

ننکانہ صاحب کے نواحی قصبہ سیدوالا منشیات کا جادو سر چڑھ کے بولنے لگا

 Nankana Sahib spoke

Nankana Sahib spoke

ننکانہ صاحب (عبدالغفار چوہدری)ننکانہ صاحب کے نواحی قصبہ سیدوالا منشیات کا جادو سر چڑھ کے بولنے لگا ۔شہر اور گردو نواح میں ہیروین سمیت ہر قسم کا نشہ سر عام دستیاب ،نوجوان نسل تیزی سے منشیات کی لعنت کا شکار ہونے لگی ،درجنوں نو جوان منشیات کے باعث زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔شہر کے ارد گرد خالی عمارتیں نشئیوں کی اماجگاہیں ۔نشہ باز نوجوان شام ہوتے ہی گلیوں میں بڑھکیں لگاتے اور جھومتے نظر آتے ہیں۔بچوں کے مستقبل اور زندگیوں سے مایوس والدین کا وزیر اعلی پنجاب اور اعلی پولیس حکام سے فوری کاروائی کا مطالبہ ۔تفصیل کے مطابق سیدوالااور گردونواح کے دیہات میں ہر قسم کا نشہ ہیروین،افیون،چرس،شراب دستیاب سے جس سے عادی نشئی تو مستفید ہو ہی رہے ہیں تمام نوجوان بھی اکثر یت سکولوں کالجوں کے طلبہ کی ہے ۔بری طرح اس لت کا شکار ہو کر نوجوان اپنے خاندان اور معاشرہ کیلئے عذاب بن چکے ہیں نشہ کی عادت پوری کرنے کیلئے اکثر نشئیوں نے اپنے گھروں کا تمام سامان تک فروخت کر دیا۔متعدد نوجوان اس لت کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جن میں محکمہ صحت کے دو ڈسپینسر ایک میڈیکل سٹور کا مالک اور اس کا نو عمر بیٹا بھی شامل ہیں جبکہ شہر مں ہونے والی معمولی چوری کی وارداتیں بھی یہی نشہ باز نوجوان کرتے ہیں ۔متعدد نو عمرلڑکے نشہ کی عادت پوری کرنے کے لئے دیگر غیر اخلاقی سرگرمیوں کے بھی مرتکب ہو رہے ہیں ۔جس سے اخلاقی بے راہ روی میں بھی اضافہ ہو رہا رہے۔شام ہوتے ہی گلیوں اور بازاروں میں نشئی نوجوان شراب پی کر بڑھکیں لگاتے چرس اورہیروین پی کر جھومتے نظر آتے ہیں شہر کے گردو نواح میں خالی عمارتوں میں نشئیوں کے مستقل ڈیرے لگے رہتے ہیں جہاں ہر وقت نشئی پنی لگاتے اور خود کو انجکشن لگاتے نظر آتے ہیں نو عمر بچوں کو پکے سگرٹ کے سوٹے لگاتے دیکھ کر ہر صاحب اولاد شخص کا دل کٹ کر رہ جاتا ہے منشیات فروشی کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہونے کے سبب علاقہ سیدوالا میں منشیات فروشی ایک منظم اور سب سے منافع بخش کاروبار بن چکا ہے مقامی شہری حلقوں نے ارباب اختیار سے منشیات فروشی کے خلاف فوری آپریشن اور کاروائی کا مطالبہ کیا ہے