counter easy hit

(ن) لیگ تباہ۔۔۔۔ چوہدری نثار کو انتخابی نشان ملنے کے بعد متعدد امیدوار نے ایسا اعلان کر دیا کہ پوری (ن) لیگ منہ دیکھتی ہی رہ گئی

اسلام آباد; چوہدری نثار کو جیپ کا انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے متعدد امیدوار وں نے پارٹی ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا اورجیپ کے نشان پر سوار ہو گئے ،،چوہدری نثار این اے 63، این اے 59،

پی پی 12 اور پی پی 10 سے جیپ کے نشان پر انتخابی میدان میں اتریں گے ،،حلقہ این اے 193 اور پی پی 293 سے سابق ڈپٹی اسپیکر (N) destroy the league .... After receiving election marks of Chaudhry Nisar, many candidates announced that the whole (N) League remained silent.پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی بھی مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کر کے جیپ پر سوار ہوگئے ،ا ین اے 188 بہاولنگر 1 سے آزاد امیدوار سید محمد اصغر شاہ کو بھی چیپ کا نشان ا لاٹ ، این اے 190 سے مسلم لیگ(ن)کے امیدوار سردار امجد فاروق کھوسہ جب کہپنجاب اسمبلی کے دو حلقوں پی پی287 اور پی پی 288 سے سردار محسن عطا کھوسہ نے جیپ کا نشان حاصل کرنے کی درخواست کی۔تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار این اے 63،، این اے 59،، پی پی 12 اور پی پی 10 سے انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے ریٹرننگ افسران کو انتخابی نشان میں جیپ الاٹ کرنے کی درخواست دی تھی۔ریٹرننگ افسران نے چوہدری نثار کو چاروں حلقوں سے ان کی درخواست پر جیپ کا انتخابی نشان الاٹ کردیا ۔ دوسری طرف جنوبی پنجاب سے مسلم لیگ ن کے 5 امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔راجن پور سے مسلم لیگ (ن)کے امیدواروں نے ریٹرننگ افسران کو جمع کرائی گئی ٹکٹیں واپس

کرکے اپنا انتخابی نشان جیپ الاٹ کرا لیا۔ حلقہ این اے 193اور پی پی 293 سے سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی نے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کردیا۔حلقہ پی پی 294 سے شیر علی گورچانی کے والد پرویز گورچانی نے بھی ٹکٹ واپس کردیا۔ حلقہ این اے 194 سے امیدوار حفیظ الرحمن دریشک نے بھی مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کردیا۔پی پی 296 سے یوسف دریشک نے ٹکٹ واپس کر کے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ ذرائع کے مطابق شیر علی گورچانی و دیگر نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ٹکٹ آخری روز واپس کئے، تاکہ قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے 193 اور 194، جبکہ صوبائی اسمبلی کے پی پی 293 ،294 اور 296 میں ن لیگ کے ٹکٹ پر کوئی امیدوار حصہ نہ لے سکے۔ادھر ڈیرہ غازی خان سے بھی مسلم لیگ (ن)کے 2 امیدواروں نے آزادانہ حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔این اے 190 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار امجد فاروق کھوسہ جب کہ پنجاب اسمبلی کے دو حلقوں پی پی287 اور پی پی 288 سے مسلم لیگ(ن)کے امیدوار سردار محسن عطا کھوسہ کو شیر کا انتخابی نشان بھی تفویض کردیا گیا تھا۔

تاہم بعد میں انہوں نے بالٹی یا جیپ کا نشان حاصل کرنے کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو درخواست دی۔جھنگ سے بھی مسلم لیگ کے ضلعی صدر خالد غنی نے پارٹی ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔خالد غنی نے شیر کا نشان لینے کے بجائے مرغی کا انتخابی نشان لے لیا۔ مسلم لیگ ن نے خالد غنی کو صوبائی اسمبلی کے لئے ٹکٹ دیا تھا۔واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں جنوبی پنجاب سے مسلم لیگ(ن)کے متعدد ارکان قومی اور صوبائی اسمبلیوں نے علم بغاوت بلند کرتے ہوئے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بنانے کا اعلان کیا تھا اور بعدازاں اسے تحریک انصاف میں ضم کردیا گیا۔ یاد رہے 2013 کے عام انتخابات میں بالٹی کا نشان مقبولیت اختیار کر گیا تھا اور 2013 میں 35 امیدوار بالٹی کے نشان سے الیکش جیت کر آئے تھے جن میں سے 25 امیدوار پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے تھے اور اسی طرح اپ جیپ کا نشان مقبول ہو گیا ہے ۔