counter easy hit

امریکی رہنما پہلے اسلام سمجھیں پھر بولیں ، محمد علی بھی ٹرمپ پر برس پڑے

312297_59311232. [downloaded with 1stBrowser]محمد علی نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک پاور فل اور پر جوش پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ عالمی دہشت گردی کی وجہ سے لوگ اسلام کی اصل حقیقت بھول گئے اور بھٹک چکے ہیں ۔ مٹھی بھر عناصر کی کارروائیاں سب مسلمانوں کے خیالات کی عکاس نہیں ۔
واشنگٹن (نیٹ نیوز) محمد علی کا بیان امریکی صدر کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں اوباما نے کہا تھا کہ امریکا کے بہت سے ہیروز مسلمان ہیں ۔ محمد علی نے کہا ہے کہ میں مسلمان ہوں ، اور اسلام میں معصوم لوگوں کا خون نہیں بہایا جاتا ۔ سچا مسلمان جانتا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں سے اسلام کا اصل تشخص بری طرح متاثر ہوتا ہے ۔ سابق عالمی ہیوی ویٹ باکسر علی نے مزید کہا ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہئے جو کہ اسلام کو اپنے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کر رہے ہیں ، اور یہ دراصل وہ لوگ ہیں جو اسلام کی بنیادی تعلیمات سیکھنے کے بجائے ان سے دور بھاگ رہے ہیں ۔ تا ہم میری طرح ہر سچا مسلمان جانتا ہے کہ ہماری اقدار کیا ہیں ، اور ان کی پاسداری کرنا ہم سب کا فرض ہے ۔اپنے کیریئر کے عروج پر کاسیس کلے سے محمد علی بننے والے عظیم باکسر نے 1960 کے عشرے میں بھی حکومتی پالیسیوں کی مخالفت کی تھی ، جن میں ویت نام کی جنگ سر فہرست تھی ۔ مسلمان ہونے کی وجہ سے امریکی حکومت نے انہیں جنگ میں حصہ لینے کا حکم دیا تھا ، اور جب انہوں نے انکار کیا تو ان کے جیتے ہوئے میڈلز اور دیگر اعزازات سے محروم کر دیا گیا تھا ۔علی نے ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر سیاسی رہنماوں پر زور دیا ہے کہ وہ اندھا دھند اسلام اور مسلمانوں کی مخالفت کرنے کے بجائے پہلے اس دین کو سمجھیں ، اور اپنے موقف کو واضح کریں ۔ محض چند گمراہ عناصر کی کارروائیوں کو مد نظر رکھ کر پوری امت مسلمہ پر کیچڑ مت اچھالیں ۔ محمد علی کافی سالوں سے پارکنسن کی بیماری میں مبتلا ہیں ، اور اب اور بھی کئی قسم کی بیماریوں سے نبر د آزما ہیں ، تا ہم امریکا کی رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کے مسلمانوں کے خلاف مسلسل بیانات نے انہیں بولنے پر مجبور کر دیا ہے ۔